اٹھارویں ترمیم میں اختیارات اور وسائل پر صوبے کے وزیر اعلی ڈکٹیٹر بن کے بیٹھے ہوئے ہیں، مصطفی کمال

ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اختیارات اور وسائل نا تو نچلی ترین سطح پر منتقل نہیں کیے گئے ، چیئرمین پاک سرزمین پارٹی عوام کو یہ سمجھنے دیا گیا کہ ٹیکس کی شکل میں جمع ہونے والا پیسہ کسی ایک شخص یا خاندان کی ملکیت نہیں بلکہ قوم کے ہر فرد کی بہتری کے لیے ہے

بدھ 15 جولائی 2020 22:44

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جولائی2020ء) چیئرمین پاک سر زمین پارٹی سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ اٹھارویں ترمیم میں اختیارات اور وسائل پر صوبے کے وزیر اعلی ڈکٹیٹر بن کے بیٹھے ہوئے ہیں۔ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اختیارات اور وسائل نا تو نچلی ترین سطح پر منتقل نہیں کیے گئے اور نا ہی عوام کو یہ سمجھنے دیا گیا کہ ٹیکس کی شکل میں جمع ہونے والا پیسہ کسی ایک شخص یا خاندان کی ملکیت نہیں بلکہ قوم کے ہر فرد کی بہتری کے لیے ہے۔

یہی وجہ سے آج عوام کو اٹھارویں ترمیم سے کوئی سروکار نہیں رہا۔ پی ایس پی نے تخلیق کے پہلے دن سے این ایف سی ایوارڈ کے طرز پر پی ایف سی ایوارڈ کے اجرا کا مطالبہ کیا تاکہ پاکستان کا ہر خطہ برابری کی سطح پر ترقی کی منزلیں طے کرئے۔

(جاری ہے)

الحمدللہ ہماری بات اب قوم کو سمجھ آنے لگی ہے، پاک سر زمین پارٹی پاکستان کی وہ واحد سیاسی جماعت ہے جو چند مخصوص افراد کو حکمران نہیں بلکہ عوام کو حکمران بنانے پر یقین رکھتی ہے اور حکومت ملنے پر اختیارات اور وسائل کو مثالی انداز میں نچلی ترین سطح پر منتقل کرنے کا مصمم ارادہ رکھتی ہے۔

مصطفی کمال نے مزید کہا کہ اخلاقی اور معاشی لحاظ سے کرپٹ افراد نے ذاتی مفادات کی خاطر پاکستان کو گہرے اندھے کنویں میں دھکیل دیا ہے لیکن پاک سر زمین پارٹی کو اللہ تعالی نے وہ کردار، صلاحیت اور جفا کشی عطا کی ہے جو پاکستان کو اس اندھے کنویں سے باہر نکال لے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نیپاکستان ہاس میں ڈسٹرکٹ ملیر کے ذمہ داران کا اجلاس منعقد ہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا . اجلاس پی ایس پی کے صدر انیس قائم خانی،سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین میں سید شاکر علی، نیک محمد، سندھ کونسل کے صدر شبیر قائم خانی اور رکن نیشنل کونسل اور ڈسٹرکٹ ملیر کے انچارج آفاق جمال بھی موجود بھی تھے مصطفی کمال نے کارکنان کو عوامی رابطے تیز کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے نصیحت کی کہ مسلم کارکنان لازمی نماز کی پابندی کریں کیونکہ نماز کے لیے پاک صاف ہونا ضروری ہے، اس لیے کارکنان اپنے حلیے پر خاص توجہ دیں۔

آپکی شخصیت آپکا سب سے پہلا تاثر بناتی ہے۔ اگر آپ کا حلیہ خراب، گریبان کھلا اور منہ میں پان، چھالیہ، گٹکا ہوگا تو آپکی بات کا اثر لینا تو دور کی بات ہے، کوئی بات سنے گا ہی نہیں لحاظہ پی ایس پی کے کارکنان پان، چھالیہ، گٹکا بالکل چھوڑ دیں۔ اپنی، اپنے خاندان اور اہل محلہ جا خیال رکھیں، جن کارکنان نے تعلیم مکمل نہیں کی وہ تعلیم پر توجہ دیں اور اپنی شخصیت سازی پر توجہ دیں، پی ایس پی کا ہر کارکن خود کو ایسے سانچے میں ڈھالے کہ پوری پاکستانی قوم ان کو اپنا نمائندہ کہنے میں فخر محسوس کرئے۔ اجلاس میں بعد ازاں رکن نیشنل کونسل اور سندھ کونسل کے صدر شبیر احمد قائم خانی نے 7 رکنی ڈسٹرکٹ ملیر کی کمیٹی کا اعلان کیا، عظیم میمن انچارج مقرر کردیے گئی.