پشاورہائیکورٹ ، فوجی عدالتوں سے سزاء یافتہ افرادکاریکارڈپیش

منگل 21 جولائی 2020 22:35

․ پشاور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جولائی2020ء) پشاور ہائیکورٹ میں فوجی عدالتوں سے سزایافتہ50افراد کا ریکارڈ پیش کردیا گیا جبکہ مزیدسزایافتہ افرادکا ریکارڈ پیش کرنے کیلئے وقت مانگ لیاگیا ہے‘ عدالت نے قراردیا کہ اگر اگلی سماعت پر ریکارڈ پیش نہ کیا گیا تو متعلقہ اہلکاروں کو روزانہ فی کیس 10ہزار روپے جرمانہ ادا کرنا پڑے گا چیف جسٹس پشاورہائیکورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس ناصر محفوظ پر مشتمل دورکنی بنچ نے کیس کی سماعت شروع کی تو اس موقع پر درخواست گزاروں کے وکلائمحمد عارف جان، شبیرحسین گگیانی ایڈوکٹس کے علاوہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل قاضی بابرارشاد، اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل ودیگربھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے عدالت کو بتایا گیا کہ 50سزایافتہ افراد کا ریکارڈ موجود ہے جبکہ دیگر افراد کا ریکارڈ پیش کرنے کیلئے مزید مہلت دی جائے جس پر چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ نے کہا کہ مہلت دے دینگے لیکن پھر بھی ریکارڈ پیش نہ کیا گیا تو ہر کیس کے عوض روزانہ 10ہزارروپے جرمانہ ادا کرنا پڑے گا عدالت نے ریکارڈ پیش کرنے کیلئے مزید مہلت دیتے ہوئے کیس کی سماعت 8ستمبر تک ملتوی کردی واضح رہے کہ متعلقہ کیس میںپشاورہائیکورٹ نے فوجی عدالتوں سے سزایافتہ 196افراد کوبری کیا جاچکاہے۔