سندھ ہائی کورٹ کا فیس میں20 فیصد رعایت نہ دینے والے سکولوں کے خلاف کارروائی کا حکم

ڈی جی پرائیوٹ سکول 20 فیصد رعایت کے قانون پر عملدرآمد کرائے والدین فیس میں رعایت نہ دینے والے سکولوں کے خلاف شکایت درج کروائیں.عدالت

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 13 اگست 2020 13:37

سندھ ہائی کورٹ کا فیس میں20 فیصد رعایت نہ دینے والے سکولوں کے خلاف کارروائی ..
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔13 اگست ۔2020ء) سندھ ہائی کورٹ نے نجی تعلیمی اداروں کی فیس میں20 فیصد رعایت نہ دینے والے سکولوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا ہے. سندھ ہائیکورٹ میں نجی سکولوں کی فیس میں رعایت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ہے عدالت نے حکم دیا ہے کہ ڈی جی پرائیوٹ سکول 20 فیصد رعایت کے قانون پر عملدرآمد کرائے والدین فیس میں رعایت نہ دینے والے سکولوں کے خلاف شکایت درج کروائیں.

ہائی کورٹ نے ڈی جی پرائیوٹ سکولز کو ہدایت کی ہے کہ والدین کی شکایات موصول ہونے پر تعلیمی اداروں کے خلاف کارروائی کریں اور حکم پرعملدرآمد کی رپورٹ 20 دن میں پیش کی جائے عدالت نے تمام فریقین کی رضامندی کے بعد درخواست نمٹا دی ہے.

(جاری ہے)

خیال رہے کہ حکومت سندھ نے سندھ کورونا ریلیف آرڈیننس جاری کیا تھا جس کی منظوری 15 مئی کو گورنر سندھ نے دی تھی مسودے کے مطابق نجی سکولوں پر 20 فیصد ٹیوشن فیس کی کٹوتی لازم قرار دی گئی ہے جسے کسی اور مد میں یا مخصوص مدت گزرنے کے بعد بھی وصول نہیں کیا جائے گا‘اس کے علاوہ سندھ کابینہ نے بھی نجی سکولوں کی فیسوں میں 20 فیصد کمی کرنے کی منظوری دی تھی.

وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے ملک بھر میں 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیا تھا وزیرتعلیم شفقت محمود نے بتایا تھا اس حوالے سے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کو تجاویز بھیج دی گئی ہیں اور حکومت بھی تعلیمی اداروں سے متعلق مزید مشاورت کرے گی. ان کا کہنا تھا کہ تعلیمی ادارو ں سے متعلق ایس اوپیزپرنظرثانی کی جائےگی اگست کے پہلے اور پھرتیسرے ہفتے میں تعلیمی ادارے کھولنے کے فیصلے پر دوبارہ نظرثانی کریں گے‘تاہم بعدازاں ایک حکومتی ترجمان کی جانب سے اس فیصلے کو نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرکے فیصلے سے مشروط قراردیا تھا.

واضح رہے کہ حکومتی اور عدالتی احکامات کے باوجود نجی سکول تمام صوبوں میں پوری فیس وصول کررہے ہیںجبکہ بیشتر سکولوں نے آدھے سے زیادہ سٹاف فارغ کردیا ہے اور باقی سٹاف کی تنخواہوں میں کٹوتیاں کردی گئی ہیں‘آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا صوبہ پنجاب بھی اس سلسلہ میں بے بس نظر آتا اور حکومت عدالت اور اپنے احکامات پر عمل درآمد میں مکمل ناکام نظرآتی ہے.