امارات نے اسرائیل سے دوستی کی دلدل میں اتر کراپنا وجود کھو دیا،اخوان المسلمون

کسی عرب ملک کا اسرائیل کے ساتھ دوستی کرنا فلسطینی قوم کی قربانیوں اور خون کے ساتھ غداری ہے،بیان

بدھ 19 اگست 2020 17:05

قاہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اگست2020ء) مصر کی سب سے بڑی دینی سیاسی جماعت اخوان المسلمون نے خلیجی ریاست متحدہ عرب امارات کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام کے اعلان کی شدید مذمت کی ہے اورکہاہے کہ اامارات کا اسرائیل کوتسلیم کرنا فلسطینی قوم پراسرائیلی ریاست کے جرائم کو جائز قرار دینا اور فلسطینی قوم کے ساتھ خیانت کے مترادف ہے۔

امارات نے اسرائیل کے ساتھ دوستی کی دلدل میں اترکراپنا وجود اور حیثیت کھو دی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق بیان میں کہا گیا کہ صیہونی ریاست کے ساتھ مربوط تعلقات قائم کرنا، اور مزید عرب حکومتوں کو اسرائیل سے دوستی بدترین دلدل میں اتارنے کی کوشش قابل مذمت ہے۔اخوان نے زور دے کر کہا کہ یہ فیصلہ فلسطینی کاز ، القدس اور مسجد اقصی کے ساتھ غداری ہے۔

(جاری ہے)

فلسطینی اپنے ملک کو آزاد کروانے کی خاطر کئی دہائیوں سے قربانیاں دے رہے ہیں۔ ایسے میں کسی عرب ملک کا اسرائیل کے ساتھ دوستی کرنا فلسطینی قوم کی قربانیوں اور خون کے ساتھ غداری ہے۔اخوان المسلمون نے عرب ممالک پر زور دیا کہ وہ صہیونی ریاست کے ساتھ دوستانہ مراسم کے قیام کی سازشوں سے باز آئیں اور مل کر فلسطینیوں کی آزادی کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔ اس وقت صہیونی ریاست کو مدد کی ضرورت نہیں بلکہ فلسطینی قوم کو مدد کی ضرورت ہے۔