انسداددہشتگردی کی خصوصی عدالت نے کالعدم جماعة الدعوة کے تین مرکزی رہنماؤں کیخلاف ایک اور کیس کا فیصلہ سنادیا

حافظ عبدالسلام بن محمد اور پروفیسر ظفر اقبال کو مجموعی طور پر ساڑھے 16سال قید اور ڈیڑھ ، ڈیڑھ لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا حکم پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی کو ڈیڑھ سال قیداور بیس ہزار روپے جرمانہ ، جج اعجاز احمد بٹر نے سماعت کے بعد اپنا فیصلہ سنایا

جمعہ 28 اگست 2020 15:25

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اگست2020ء) انسداددہشتگردی کی خصوصی عدالت نے کالعدم جماعة الدعوة کے تین مرکزی رہنماؤں کے خلاف ایک اور کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے حافظ عبدالسلام بن محمد اور پروفیسر ظفر اقبال کو مجموعی طور پر ساڑھے 16سال قید اور ڈیڑھ ، ڈیڑھ لاکھ روپے جرمانہ جبکہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی کو ڈیڑھ سال قیداور بیس ہزار روپے جرمانہ کی سزا کا حکم سنا دیا۔

انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نمبر 3 کے جج اعجاز احمد بٹر کی عدالت میں گزشتہ ہفتے فرد جرم عائد کی گئی اور مقدمہ نمبر 91/19 کا ٹرائل شروع کیا گیا تھا۔سی ٹی ڈی کی طرف سے درج مقدمہ کی سماعت کے دوران 10 سے زائد گواہوں کو پیش کیا گیا ۔ اس دوران کالعدم جماعةالدعوةکی طرف سے نصیرالدین نیئر ایڈووکیٹ نے گواہوں کے بیانات پر جرح کی اور بحث مکمل کی۔

(جاری ہے)

جمعہ کے روز تین گھنٹے تک کیس کی سماعت جاری رہی جس کے بعد انسداددہستگردی کی خصوصی نمبر 3کے جج اعجاز احمد بٹر نے فیصلہ سنایا۔ واضح رہے کہ انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے چند ماہ قبل پروفیسر حافظ محمد سعید اور پروفیسر ظفر اقبال کو مجموعی طور پر گیارہ ،گیارہ سال قید سزا سنائی تھی۔ اسی طرح یحییٰ مجاہد کو بھی پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی جبکہ اب مزید تین رہنمائوں کے خلاف ایک اور کیس کا فیصلہ سنایا گیا ہے۔