زیادتی کی شکار لڑکی کی خودکشی کا معاملہ،بروقت مقدمہ درج نہ کرنے پر ایس ایچ او اور محرر گرفتار

بروقت مقدمہ درج نہ کرنے پر متعلقہ تھانہ کے ایس ایچ او رانا انوارالحق اور محرر کو گرفتار کر کے حوالات میں بند کر دیا گیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 18 ستمبر 2020 13:32

زیادتی کی شکار لڑکی کی خودکشی کا معاملہ،بروقت مقدمہ درج نہ کرنے  پر ..
بہاولپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 ستمبر2020ء) تحصیل خیرپور ٹامیوالی میں لڑکی سے زیادتی کی مبینہ کوشش پر پولیس کی جانب سے بروقت مقدمہ درج نہ کرنے پر متعلقہ تھانہ کے ایس ایچ او رانا انوارالحق اور محرر کو گرفتار کر کے حوالات میں بند کر دیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق بہاولپور میں 19 سالہ لڑکی سے مبینہ طور پر زیادتی کی کوشش کی گئی تھی اور تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔

پولیس نے تاخیر سے مقدمہ درج کیا جس پر لڑکی نے دلبرداشتہ ہو کر خودکشی کر لی۔معاملہ میڈیا پر آنے کے بعد پنجاب حکومت نے نوٹس لیا جس کے بعد ملزم لقمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ متاثرہ لڑکی کی خودکشی کی خبر میڈیا پر نشر ہوئی تو ڈی پی اوبہاولپور کے حکم پر کاروائی کر کے پولیس نے ملز کو گرفتار کر لیا۔

(جاری ہے)

مقدمہ درج نہ کرنے اور انصاف نہ دلانے پر تھانہ خیرپور میوالی کے ایس ایچ او رانا انوار الحق سمیت عملے کو بھی گرفتار کر کے حوالات میں بند کر دیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ ملزم لقمان نے طاہرہ نامی لڑکی سے کھیتوں میں زیادتی کی اور فرار ہو گیا تھا، متاثرہ لڑکی کا باپ غلام فرید انصاف کے لیے تھانے کے چکر کاٹتا رہا لیکن اس کی شنوائی نہ ہوسکی۔ پولیس مقدمہ درج کرنے کی بجائے فریقین کو راضی نامہ کرنے کے لیے مجبورکرتی رہی،لڑکی کا باپ غلام فرید تھانے پہنچا تو تھانے والوں نے کہا کہ درخواست لکھو دو گھنٹےدرخواست لکھنے کے بعد پولیس نے موقف اختیار کیا کہ یہ انکا علاقہ نہیں ہے،پولیس چوکی دوست محمد جاؤجہاں سے پولیس نے دوبارہ متاثرہ لڑکی کے باپ کو تھانے بھجوا دیا،بعدازاں پولیس مقدمہ درج کرنے کی بجائے فریقین کوراضی نامہ کرنے کے لیے مجبور کرتی رہی،لقمان نامی ملزم انتہائی بااثر ہے جسکی وجہ سے ملزم کو گرفتار نہیں کیا گیا اور صلح کے لیے فریقین کو رضا مند کرتے رہے۔

متاثرہ افراد کی شنوائی نہ ہونے کی وجہ سے لڑکی نے دل برداشتہ ہوکراسپرے پی کرخود کشی کرلی ۔ متاثرہ لڑکی نے خود کشی سے قبل اپنے باپ سے کہا کہ "ابا آپ کل سر اٹھا کرجیو گے" ۔