اسرائیل کا القدس میں یہودی آباد کاری کے ایک بڑے منصوبے کا انکشاف

تعمیراتی منصوبے میں 5 کثیر منزلہ عمارتوں کے علاوہ 9 فلک بوس عمارتیں بھی شامل ہیں: اسرائیلی میڈیا

ہفتہ 19 ستمبر 2020 19:52

اسرائیل کا القدس میں یہودی آباد کاری کے ایک بڑے منصوبے کا انکشاف
مقبوضہ بیت المقدس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 ستمبر2020ء) اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی ریاست القدس میں یہودی آباد کاری اور تویع پسندی کے ایک بڑے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔عبرانی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی القدس میں قائم نام نہاد بلدیہ ، اسرائیل مستقل فنڈاور یہودی ایجنسی نے مشرق وسطی کے خطے میں ایک وسیع وعریض توسیعی منصوبے پر دستخط کیے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ منصوبہ ایک ایسے وقت میں منظور کیا گیا ہے جب دوسری طرف قابض صہیونی ریاست اور بعض عرب ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کے قیام کی مہمات جاری ہیں۔اسرائیلی نشریاتی کارپوریشن نے بتایا کہ یہ منصوبہ اس علاقے میں ہوگا جہاں "دی نیشن بلڈنگز" کے نام سے کانفرنس کا مرکز واقع ہے جو مقبوضہ بیت المقدس کے مرکزی دروازے پر واقع ہے۔بیان میں بتایا گیا کہ اس منصوبے پرآنے والی لاگت ایک ارب آٹھ سو ملین شیکل لگائی گئی ہے۔ اس تعمیراتی منصوبے میں پانچ کثیر منزلہ عمارتوں کے علاوہ نو فلک بوس عمارتیں بھی شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یہ مرکز مشرق وسطی میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا بن جائے گا۔

متعلقہ عنوان :