عدالتوں میں قرآن مجید پر فیصلے کئے جائیں تو مظلوموں کو گھر کی دہلیز پر انصاف ملنا شروع ہوجائے گا، پروفیسر محمد ابراہیم خان

بدقسمتی سے پاکستان کی عدالتوں میں انگریزوں کا قانون چل رہا ہے ملک سے فرنگی تو جاچکے ہیں مگر ان کا نظام آج بھی رائج ہے،شمولیتی جلسے سے خطاب

پیر 21 ستمبر 2020 23:40

بنوں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 ستمبر2020ء) جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر و سابق سینیٹر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ عدالتوں میں انگریزوں کی کتابوں پر فیصلے کئے جاتے ہیں اگر ان کی جگہ قرآن مجید پر فیصلے کئے جائیں تو مظلوموں کو گھر کی دہلیز پر انصاف ملنا شروع ہوجائے گا مگر بدقسمتی سے پاکستان کی عدالتوں میں انگریزوں کا قانون چل رہا ہے ملک سے فرنگی تو جاچکے ہیں مگر ان کا نظام آج بھی رائج ہے ان خیالات کا اظہار علاقہ شاہ جہان میں ایک شمولیتی جلسے سے خطاب کے دوران کیا،اس موقع پر نعیم خان عیسکی نے جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر و سابق سینیٹر پروفیسر محمد ابراہیم خان, ضلعی امیر پروفیسر محمد اجمل خان و دیگر ضلعی قائدین کی موجودگی میں جماعت اسلامی کی رکنیت کا حلف اٹھالیا اس موقع پر ان کے بھائی حاجی محمد راوف عیسکی اور دیگر نے بھی جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے شمولیت کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور مبارکباد دی اس موقع پر جماعت اسلامی کے ضلعی امیر پروفیسر محمد اجمل خان,جنرل سیکرٹری مولانا تمیز الدین,نائب امیر ڈاکٹر اجمل خان,سابق امیدوار برائے صوبائی اسمبلی الحاج یوسف خان میتاخیل,سیکرٹری اطلاعات مولانا ہدایت اللہ,انعام الحق سورانی ودیگر بھی موجود تھے انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی میں شمولیت کرنے والے شمولیت پر پشیمان نہیں ہوں گے جماعت اسلامی اسلامی نظام کے نفاذ کیلئے دن رات کوشاں ہے آج ملک میں مسلمانوں کی عزتیں لوٹی جارہی ہیں یہ دنیا کا نظام بن چکا ہے جس مقصد کیلئے امت پیدا ہوئی ہے اسی مقاصد کیلئے جماعت اسلامی تگ ودو کررہی ہے موجودہ حکمرانوں نے غیروں کے سامنے سر جھکایا ہے یہ بہت شرم کا مقام ہے انہوں نے کہاکہ جب بھی جماعت اسلامی کی حکومت آئے گی تو انگریزوں کی کتابوں پر فیصلے نہیں کئے جاتے بلکہ قرآن مجید پر فیصلے کئے جائیں گے جماعت اسلامی اس ملک میں عدل اور انصاف کا نظام قائم کرے گی۔