بار کونسل کی لاہورڈویڑن کی 20 سیٹوں کیلئے 150سے زائد امیدوارمیدان میں آگئے، انتخابات 28 نومبر کو ہونگے

جمعرات 8 اکتوبر 2020 17:45

لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اکتوبر2020ء) : پنجاب بار کونسل کی الیکشن مہم عروج پر پہنچ گئی،وکلاکے دو بڑے گروپ حامد خان گروپ اور عاصمہ جہانگیر گروپ حسب روایت آمنے سامنے ہیں،پانچ سال بعد ہونیوالے پنجاب بار کونسل کے 75 ارکان کی سیٹوں کیلئے انتخابی امیدواروں کی سرگرمیاں زور پکڑ گئیں،بار کونسل کی کل 75 نشستوں میں لاہورڈویڑن کی 20 سیٹوں کیلئے 150سے زائد امیدوارمیدان میں آگئے، پنجاب بارکونسل کی لاہور کیلئے 16، شیخوپورہ اور ننکانہ کیلئے ایک ایک اورقصور کیلئے دو سیٹیں مختص ہیں، 28 نومبر کو ہونیوالے پنجاب بار کونسل کے الیکشن میں موجودہ ممبران کی اکثریت بھی امیدواروں میں شامل ہے، ان امیدواروں میں چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی پنجاب بار کونسل جمیل اصغر بھٹی، منیر حسین بھٹی، خواجہ عبدالستار کاشر، چوہدری عرفان صادق تارڑ، بشریٰ قمر، میاں احمد سعید، قمر شاہد میو، عالمگیرخان، رانامحمدآصف، رائے سرفرازانور خان، مظہر محمود بھٹی، چوہدری توقیر صادق، نرگس ناہید، میاں محمد وسیم، ذبیع اللہ ناگرہ، عبدالصمد بسریا، نعیم حسن وٹو، انیلہ اقبال بھٹی، رانا ذوالفقار علی، راشدہ لودھی، رائے نواز کھرل اوررانا ضمیرچھیڈو سمیت دیگرامیدوار شامل ہیں، لاہور ہائیکورٹ اور پنجاب بار کونسل کے گردونواح کی سڑکیں امیدواروں کے بینرز اور پوسٹرزسے سج گئیں ہیں جبکہ امیدواروں کی اکثریت عدالتوں اور وکلا ووٹرز کے چیمبرز میں ڈور ٹو ڈور رابطوں میں مصروف ہے، علاوہ ازیں امیدواروں نے ٹیلی فون رابطوں اور سوشل میڈیا کے ذریعے بھی الیکشن مہم شروع کردی ہے، پنجاب بار کونسل کے ہر پانچ برس کے بعد ہونیوالے انتخابات اس مرتبہ ایک سال کی تاخیر سے 28 نومبر کو ہونگے جبکہ نو منتخب ارکان کے ناموں کا اعلان 8 دسمبر کو کیا جائے گا۔