مہمند،صدائے آمن پروگرام قابل ستائش ہے مگر کیش وصولی کا طریقہ کار قبائلی روایات کے مکمل منافی ہے، ہدایت مہمند

بدھ 14 اکتوبر 2020 21:11

مہمند(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 اکتوبر2020ء) صدائے آمن پروگرام قابل ستائش ہے۔مگر کیش وصولی کا طریقہ کار قبائلی روایات کے مکمل منافی ہے۔وصولی زنانہ کے بغیر مرد تک محدود کیا جائے۔سی ایف سی سنٹر زمیںخواتین بلا جواز ذلیل کی جاتی ہیں۔ہدایت مہمند۔ ان خیالات کا اظہار اے این پی سے تعلق رکھنے والے کارکن ہدایت مہمند نے ایک اخباری بیان دیتے ہوئے کہا۔

کہ سی ایف سی سنٹر میں صدائے امن پروگرام قابل ستائش ہے۔پروگرام سے پسماندہ علاقوں میں لوگ ٹیکہ جات کے جانب راعب ہورہے ہیں۔مگر سنٹر میں کیش وصولی کے دوران خواتین بلا جواز خوار ہورہے ہیں۔اور سنٹر میں فیمل سٹاف نہ ہونے کے بناء پر خواتین مرد حضرات سے وصولی کرتے ہیں۔جوکہ پشتون کلچرکے سراسرمنافی ہیں۔

(جاری ہے)

اور نہ وصولی کے دوران بچے اور ماں کو کوئی ضرورت پیش آتی ہیں۔

جبکہ سنٹر تک تمام خواتین اپنے خاندان کے کوئی مرد لاتے ہیں۔جس کے بناء پر دوردرازعلاقوں سے ٹرانسپور ٹ خرچہ دو چند آتا ہیں۔جس کے برعکس غریب خاندان خسارہ کا سامنا کرنا پڑتا ہیں۔اسلئے حکومت قبائلی روایات،دوگناخرچہ اور خواتین کے بلاجواز حاضری کے بناء وصولی مرد حضرات تک محدود کریں۔چونکہ بیشترخواتین کے کریڈٹ کارڈ کوتاحال رقم منتقل نہیں ہوئی ہیں۔صدائے امن پروگرام کے ذمہ داران فوری رقم منتقل کو یقینی بنائیں ۔ اور کیش وصولی کیلئے غریب لوگوں کو باربار آنا پڑتا ہیں۔

متعلقہ عنوان :