’وزیراعلیٰ سندھ کی مرضی کے بغیر کیپٹن ر صفدر کیخلاف ایف آئی آر ممکن نہیں‘

مریم نواز ان کی مہمان تھیں ، بلاول بھٹو زرداری ان کی پریس کانفرنس میں نہیں آئے ، اور اس پرچہ کے خلاف کوئی ٹوئٹ بھی نہیں کیا ، تجزیہ کار عارف حمید بھٹی

Sajid Ali ساجد علی منگل 20 اکتوبر 2020 10:29

’وزیراعلیٰ سندھ کی مرضی کے بغیر کیپٹن ر صفدر کیخلاف ایف آئی آر ممکن ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 اکتوبر2020ء) سابق وزیراعظم نوازشریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدراعوان کی گرفتاری وزیراعلیٰ سندھ کی مرضی کے بغیر ممکن نہیں ، بلاول بھٹو زرداری کی طرف سے اس پرچہ کے خلاف کوئی ٹوئٹ بھی نہیں کیا گیا ، سندھ حکومت کا اسسٹنٹ پراسیکیوٹر ضمانت کی مخالفت کرتا رہا ہے ، ان خیالات کا اظہار سینئر صحافی و تجزیہ کار عار ف حمید بھٹی نے کیا۔

تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو میزبان اور مریم نواز ان کی مہمان تھیں ، ان کی پریس کانفرنس میں بلاول بھٹو نہیں آئے، جب کہ ان کا اکثر ٹوئٹ تو آتا ہے لیکن اس پرچہ کے خلاف کسی قسم کا کوئی ٹوئٹ بھی نہیں کیا گیا ، دوسری طرف سندھ پولیس وزراعلی سندھ کے ماتحت ہے ان کی مرضی کی بنا پتہ نہیں ہل سکتا، یہ کیسے ممکن ہے کہ وزیراعلی کی مرضی کے بغیر پرچہ ہوگیا اور اگر پرچہ ہو بھی گیا تو وزیر اعلی سندھ حکم دے سکتے تھے کہ یہ پرچہ خارج کرکے میرے پاس رپورٹ لاؤ کیوں کہ یہ غلط ہوا ہے۔

(جاری ہے)

اس ضمن میں قابل ذکر بات یہ بھی ہے کہ مزار قائد کے تقدس کی پامالی کیس میں کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کے بعد سندھ حکومت کا دہرا معیار سامنے آگیا، تفصیلات کے مطابق مزار قائد کے احاطے میں نعرے بازی اور مزار کے تقدس پامالی کیس میں ضمانت پر رہا ہونے والے کیپٹن (ر) صفدر کے کیس میں سندھ حکومت عدالت میں ان کی مخالفت کرتی دکھائی دی جبکہ عدالت سے باہر سندھ حکومت کی جانب سے کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کی مذمت کی جاتی رہی ہے ، میڈیا ذرائع کے مطابق سندھ حکومت کے پراسیکیوٹر نے کیپٹن (ر) صفدر کی ضمانت کی مخالفت کی ، جب کہ سندھ حکومت کے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کی جانب سے بھی کیپٹن (ر) صفدر کی ضمانت کی مخالفت کی گئی ہے۔