سعودی عرب میں 2 پاکستانی تارکین کی شرمناک کرتوت سامنے آگئی

محمد سمان اور رستم علی ملاوٹ شدہ اور ایکسپائرڈ آٹا فروخت کرنے پر گرفتار ، 11 سو بوریاں بھی ضبط کر لی گئیں

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 27 اکتوبر 2020 17:07

سعودی عرب میں 2 پاکستانی تارکین کی شرمناک کرتوت سامنے آگئی
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔27 اکتوبر2020ء) سعودی عرب میں پاکستانیوں کی بڑی تعداد روزگار کی غرض سے مقیم ہے جن کی گنتی ایک اندازے کے مطابق 27 لاکھ کے لگ بھگ ہے۔ پاکستانیوں کی ایک بڑی گنتی ایمانداری سے محنت مزدوری کر کے اپنا اور اپنے گھر والوں کا پیٹ پالتی ہے اور سالانہ اربوں روپیہ زرمبادلہ کی صورت میں پاکستان بھجوا کر ملکی معیشت کو بھی سہارا دے رہی ہے۔

تاہم مٹھی بھر پاکستانیوں کی وجہ سے ملک کا نام بدنام ہوتا ہے۔ ایسے ہی دو پاکستانی تاجر گرفتار کر لیے گئے ہیں جو سعودی مملکت میں ملاوٹ شدہ آٹا فروخت کر رہے تھے۔ سعودی ویب سائٹ سبق کے مطابق دو پاکستانی تارکین تاجروں کو گرفتار کیا گیا ہے جو ریاض شہر میں ملاوٹ شدہ اور ایکسپائرڈ آٹا فروخت کر کے لوگوں کوصحت اور زندگی کو نقصان پہنچانے کا باعث بن رہے تھے۔

(جاری ہے)

وزارت تجارت کے ترجمان کے مطابق محمد سمان اور رستم علی ایک معروف برانڈ کے تھیلوں میں غیر معیاری اور ایکسپائرڈ آٹا ملا کر فروخت کر رہے تھے۔ یہ لوگ معروف برانڈ کے تھیلوں میں ملاوٹی آٹا بھر کر فروخت کرتے تھے اور آٹے پر ایکسپائری تاریخ بھی آگے بڑھا دیتے تھے۔ ایک مخبر کی اطلاع کے بعد ان کے ٹھکانے پر چھاپہ مارا گیا تو ان کی بے ایمانی کا انکشاف ہو گیا، جس پر انہیں گرفتار کر لیا گیا۔

عدالت میں بھی انہو ں نے اپنی بے ایمانی کا اعتراف کر لیا ہے۔ دونوں پاکستانی ملزمان کو ایک سال قید کی سزا سُنائی گئی ہے جس کے فوراً بعد انہیں واپس پاکستان ڈی پورٹ کر دیا جائے گا۔ ملزمان کا نام بلیک لسٹ میں شامل کر کے ان کے دوبارہ مملکت میں آنے پر پابندی بھی عائد کر دی گئی تھی۔ ملزمان کی مقامی اخبارات میں تشہیر بھی کرائی گئی ہے۔ جبکہ ضبط شدہ آٹا تلف کر دیا گیا ہے۔ وارت تجارت نے ان پاکستانیوں کے ٹھکانے پر چھاپے کے دوران ایک ویڈیو بھی بنائی تھی جو بعد ازاں وزارت کے ٹک ٹاک اکاؤنٹ پر شیئر کر دی گئی۔ اس ویڈیومیں انہیں ملاوٹی آٹا معروف برانڈکے تھیلوں میں بھرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ وزارت تجارت کے مطابق ان کے پاس سے 45 کلووالے آٹے کی 11 سو بوریاں پکڑی گئی تھیں۔