ویمن یونیورسٹی میں خواتین فیکلٹی اولین ترجیح ہے ،جن شعبہ جات میں خواتین نہیں وہاں مرد فیکلٹی سے کام لیا جا سکتاہے ، وائس چانسلر ویمن یونیورسٹی صوابی

جمعہ 20 نومبر 2020 16:36

ویمن یونیورسٹی میں خواتین فیکلٹی اولین ترجیح ہے ،جن شعبہ جات میں خواتین ..
صوابی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 نومبر2020ء) ویمن یونیورسٹی صوابی کی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شاہانہ عروج کاظمی نے واضح کر دیا ہے کہ ویمن یونیورسٹی میں خواتین فیکلٹی ہماری اولین ترجیح ہے مگر جن شعبہ جات میں خواتین نہیں ہے وہاں مرد فیکلٹی سے کام لیا جا سکتاہے ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے صوابی الیکٹرانک اینڈ پرنٹ میڈیا ایسو سی ایشن کے صدر محمد فاروق کی قیادت میں وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح صوابی میں قائم غلام اسحق خان انسٹی ٹیوٹ کوایک امتیازی حیثیت سے حاصل ہے اُسی طرح وہ دن دور نہیں جب وویمن یونیورسٹی صوابی کی وجہ سے صوابی کا نام چاروانگ عالم میں لیا جائے گا۔ جس کے لئے ہماری کوششیں جاری ہیں۔ اس مقصد کے لئے نئے نئے شعبہ جات کھولے جارہے ہیں جن سے طالبات کو مستقبل میں ملازمتوں کا حصول ممکن ہوجائے گا شاہانہ عروج کاظمی کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اسے یقین دہانی کرائی ہے کہ دنیا کے کسی بھی کونے سے قابل لوگوں کو میرٹ پر وویمن یونیورسٹی لائے۔

(جاری ہے)

تاکہ یونیورسٹی کا نام روشن ہو۔ بہترین فیکلٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ویمن یونیورسٹی میں خواتین فیکلٹی اولین ترجیح ہے مگر جن شعبہ جات میں خواتین نہیں ہیں وہاں مرد فیکلٹی سے بھی کام لیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے الائیڈ ہیلتھ سائنسز کے نئے فیکلٹی مائیکرو بائیالوجی اینڈ ایمینالوجی سائنسز، ہیلتھ انفارمیٹکس،میڈیکل سونوگرافی،ڈائگنوسٹک لیبارٹری سائنسز کے شعبہ جات کے حوالے سے کہا کہ مذکورہ شعبہ جات میں طالبات کا داخلہ لینا اس بات کا ثبوت ہے کہ یہاں کی طالبات میڈیکل سائنسز میں کافی دلچسپی لیتی ہیں۔

انہوں نے میڈیا کے حوالے سے صحافیوں کو بتایا کہ صحافت ملک کا چوتھا ستون تصور کیا جاتا ہے۔ جس طرح ملک کی ترقی میں صحافت کا بڑا کردار ہے اسی طرح اس یونیورسٹی کی ترقی کے لئے مجھے صوابی کے صحافیوں کے تعاون کی اشد ضرورت ہے اور صوابی کے صحافیوں کے ساتھ ملکر اس یونیورسٹی کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔