حکومت کو 2018ء میں انتہائی غیر یقینی معاشی صورتحال ورثے میں ملی، حفیظ شیخ

حکومت شفافیت، احتساب اور آسان رسائی پر یقین رکھتی ہے، مشیر خزانہکا خطاب

بدھ 25 نومبر 2020 21:35

حکومت کو 2018ء میں انتہائی غیر یقینی معاشی صورتحال ورثے میں ملی، حفیظ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 نومبر2020ء) وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ حکومت کو 2018ء میں انتہائی غیر یقینی معاشی صورتحال ورثے میں ملی۔مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے ورلڈ اکنامک فورم کے کنٹری اسٹریٹجی ڈائیلاگ سے خطاب کر رہے تھے ۔مشیر خزانہ نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں فورم کو اقتصادی اقدامات پر بریف کیا۔

انہوںنے کہاکہ حکومت کو 2018ء میں انتہائی غیر یقینی معاشی صورتحال ورثے میں ملی۔مشیر خزانہ نے کہاکہ حکومت کو 2018ء میں انتہائی غیر یقینی معاشی صورتحال ورثے میں ملی، سرکاری اخراجات میں کمی، محصولات وصولیوں میں اضافہ سمیت سخت مالی نظم و ضبط لانا پڑا، درآمدات کی حوصلہ شکنی کے نتیجے میں مالی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی، کورونا سے پہلے تمام بنیادی معاشی اشارئیے نمایاں بہتری کی طرف گامزن تھے، حکومت نے کورونا کے دوران معیشت کو فعال رکھنے اور بیماری کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لئے اسمارٹ لاک ڈاؤن متعارف کرایا۔

(جاری ہے)

مشیر خزانہ نے کہاکہ سمارٹ لاک ڈاؤن کے ذریعے کمزور کاروباری طبقے کیلئے محدود پیمانے پر کام جاری رکھنے کی اجازت دی گئی، روزانہ اجرت کمانے والوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے حکومت پاکستان نے ’’احسان ایمرجنسی کیش پروگرام‘‘شروع کیا، مشیر خزانہ کے مطابق پروگرام کے تحت 15 ملین خاندانوں کو نقد ادائیگی کی گئی، حکومت نے معاشی بحالی میں تیزی لانے کے لئے زراعت اور تعمیراتی شعبوں میں سہولت کے لئے کئی اقدامات اٹھائے ہیں، مشیر خزانہ کے مطابق حکومت نجی شعبے کو ترقی کے انجن کی حیثیت سے مکمل سپورٹ کرتی ہے، موجودہ قیادت غیر ملکی سرمایہ کاروں کا خیرمقدم کرتی ہے، حکومت شفافیت، احتساب اور آسان رسائی پر یقین رکھتی ہے۔