اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 27 نومبر 2020ء) آسٹریائی گاؤں کا نام تبدیل کرنے کے فیصلے کا اعلان ایک مقامی ریڈیو پر دیہہ کے میئر اندریا ہولزنر نے کیا۔ 'فَکنگ‘ نامی گاؤں کا نیا نام پہلی جنوری سن 2021 سے فگنگ (Fugging) رکھا گیا ہے۔ بظاہر صوتی اعتبار سے نام کی تبدیلی میں زیادہ فرق نہیں ہے۔ نام کی اس تبدیلی پر سابقہ نام کے متوالوں نے اپنے افسوس اور تاسف بھرے پیغامات سوشل میڈیا پر جاری کیے ہیں۔
صوفیہ اور افلاطون کی چارپائی
یورپ
میں ’دُلہن برائے فروخت‘نام کی تبدیلی پر دیہاتی خوش
فَکنگ نامی گاؤں بالائی آسٹریا میں واقع ہے۔ یہ جرمن سرحد کے قریب بستا ہے۔ یہ آسٹریا کے اہم شہر سالزبرگ کے شمال میں ہے۔ اس چھوٹے سے گاؤں میں صرف ایک سو نفوس بستے ہیں۔
(جاری ہے)
ان لوگوں کو کسی بھی مقام پر اپنے گاؤں کا نام لینے پر پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔
کئی برسوں سے یہ دیہاتی اپنے گاؤں کے نام کی تبدیلی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ یہاں کے باسی سیاحوں کا اس گاؤں کے بورڈ کے ساتھ تصویر کھچوانے پر بھی شدید بے چینی کا مظاہرہ کیا کرتے تھے۔ اس گاؤں کا یہ نام ایک ہزار برس پرانا ہے۔ بظاہر اس لفظ کے جرمن زبان میں کوئی معنی نہیں ہیں۔نام کی تبدیلی پر مایوسی کا اظہار
انٹرنیٹ
سے قبل دیہاتیوں کو 'فَکنگ‘ نام سے کوئی مسئلہ نہیں تھا۔ اب معلومات کی آسان دستیابی کے بعد انواع و اقسام کے موضوعات انٹرنیٹ پر دستیاب ہیں۔ جب بھی ‘دلچسپ مقامات‘ کے نام کی فہرست ترتیب دی جاتی ہے، اس میں آسٹریا کا 'فَکنگ‘ نام گاؤں کو ضرور شامل کیا جاتا ہے اور اس نے گاؤں کے باسیوں کو پریشان کر رکھا ہے۔ گزشتہ برس ایک مقامی شخص نے ایک سائن بورڈ ترتیب دیا اور اس پر 'ہماری گاؤں کا ماحول، فَکنگ اہم ہے‘ کے الفاظ لکھے۔ بورڈ اپنی عبارت کے ساتھ ایک مذاق بن کر رہ گیا۔ایلیٹ ڈوگلس (ع ح، ع ت)