یمن: یو این عملے کے خلاف حوثیوں کے الزامات مسترد

یو این ہفتہ 18 اکتوبر 2025 23:45

یمن: یو این عملے کے خلاف حوثیوں کے الزامات مسترد

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 18 اکتوبر 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے یمن میں اقوام متحدہ کے اہلکاروں کے خلاف حوثیوں (انصاراللہ) کے الزامات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہیں سختی سے مسترد کیا ہے۔

سیکرٹری جنرل کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے عملے کے خلاف الزامات نہایت سنگین اور ناقابل قبول ہیں جن سے امدادی کارکنوں کی سلامتی کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں اور انسانی جانوں کو تحفظ دینے کی کوششوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

Tweet URL

یمن کے بڑے حصے پر قابض حوثیوں نے گزشتہ دنوں الزام عائد کیا تھا کہ ملک میں اقوام متحدہ کے اہلکار امریکہ اور اسرائیل کے لیے جاسوسی کرتے ہیں، ادارے کا طرزعمل سیاسی تعصب پر مبنی ہے اور اس نے اسرائیل کے عسکری اقدامات کی مذمت نہیں کی۔

(جاری ہے)

ترجمان کے مطابق، سیکرٹری جنرل نے یمن اور دنیا بھر میں اقوام متحدہ کے عملے سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ادارے کے کارکن انسانیت، غیرجانبداری، خودمختاری اور دیانت جیسے اصولوں پر سختی سے کاربند رہتے ہوئے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر ضرورت مند لوگوں کی خدمت کرتے ہیں۔

زیرحراست عملے کی رہائی کا مطالبہ

انتونیو گوتیرش نے اقوام متحدہ اور اس کے شراکت داروں کی امدادی خدمات کو سراہا ہے جنہوں نے برسوں سے یمن میں لاکھوں افراد کی جانیں بچانے میں کردار ادا کیا۔

انہوں نے تنازع کے تمام فریقین کو یاد دلایا کہ بین الاقوامی قانون کے تحت ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہر وقت امدادی کاموں اور عملے کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔

سیکرٹری جنرل نے حوثیوں کی جانب سے ناجائز طور پر گرفتار کیے گئے اقوام متحدہ، غیرسرکاری اداروں، سول سوسائٹی اور سفارت خانوں کے تمام اہلکاروں کو رہا کرنے کا مطالبہ بھی دہرایا ہے۔ حوثیوں نے ان میں سے بیشتر لوگوں 2021 سے حراست میں لے رکھا ہے۔

سیکرٹری جنرل نے حوثیوں سے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کا پاس کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے دفاتر کو خالی کریں اور قبضے میں لیے گئے اس کے اثاثے اور سازوسامان فوراً واپس کریں۔