پی ٹی آئی خواتین اراکین نا اہلی کیس ، ہائی کورٹ کادائر درخواست پر نوٹس جاری

ْعدالت عالیہ نے ممبر قومی اسمبلی کنول شوذب اور تاشفین صفدر کیسسز پر مزید دلائل طلب کرلئے

پیر 11 جنوری 2021 16:05

پی ٹی آئی خواتین اراکین نا اہلی کیس ، ہائی کورٹ کادائر درخواست پر نوٹس ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جنوری2021ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کی تین خواتین ممبران قومی اسمبلی ملائکہ بخاری، کنول شوذب اور تاشفین صفدر کے خلاف نا اہلی کیس میں ممبر قومی اسمبلی ملیکہ بخاری کی نااہلی کیلئے دائر درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے ممبر قومی اسمبلی کنول شوذب اور تاشفین صفدر کیسسز پر مزید دلائل طلب کرلئے ۔

پیر کو جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس لبنیٰ سلیم پرویز نے سماعت کی۔لیگی ایم این ایز شائستہ پرویز، طاہرہ بخاری کی جانب سے وکیل میاں رؤوف عدالت میں پیش ہوئے اور وکیل شاہ خاور ممبر قومی اسمبلی ملیکہ بخاری کی جانب سے عدالت میں پیش ہوئے ۔ وکیل درخواست گزار کے مطابق سنگل بنچ نے مارچ 2020 میں تینوں ممبران کے خلاف نا اہلی درخواست مسترد کردی تھی۔

(جاری ہے)

جسٹس میاں گل حسن اور نگزیب نے کہاکہ اس کیس کو کئی ماہ ہوگئے جسے سنگل بنچ نے مسترد کیا تھا، جج صاحب کو اس کیس کو جرمانے کے ساتھ مسترد کرنا چاہیے تھا۔ انہوںنے کہاکہ اس کیس کو جرمانہ کے ساتھ لگاتے ہیں، سیاسی مسائل کو کیوں یہاں پر لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ وکیل درخواست گزار نے کہاکہ کاغذات نامزدگی جمع کرتے وقت کنول شوذب کے پاس پنجاب کا ڈومیسائل نہیں تھا۔

جسٹس میاں گل حسن اور نگزیب نے کہاکہ درخواست گزار کون ہی لگتا ہے سیاسی لڑائی کو عدالت لایا گیا۔ وکیل درخواست گزار کے مطابق ممبر قومی اسمبلی طاہرہ بخاری درخواست گزار ہے اور یہ سیاسی لڑائی نہیں۔وکیل درخواست گزار کی جانب سے سابق سنیٹر سعید عباسی کی نااہلی اور جاوید ہاشمی کیس سمیت سپریم کورٹ کے مختلف کیسسز کے حوالے دئیے گئے ۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہاکہ انہوں نے کاغذات نامزدگی وقت میں کیا بتایا تھا انہوں نے سچ بتانا تھا جھوٹ تو نہیں بتانا تھا، تو اسی وجہ سے انہوں نے بیان حلفی دی۔

انہوںنے کہاکہ دنیا میں کچھ ممالک ایسے ہیں جو دوہری شہریت رکھنے کی اجازت نہیں، کیا مس ملیکہ بخاری برطانوی شہری ہی ۔ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ملیکہ بخاری پاکستانی شہری ہے اور برطانیہ میں بھی شہریت ملی ہے۔ جسٹس میاں گل حسن اور نگزیب نے کہاکہ سپریم کورٹ نے ایک فیصلے میں کہا تھا کہ نااہلی کی مدت کا تعین کیا جائے گا کہ کوئی کب تک نااہل ہوسکتا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق جسکی ڈگری جعلی ہو وہ تاحیات نااہل ہوگا۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ کنول شوذب نے ووٹ ٹرانسفر کے لیے ہائی کورٹ میں دو درخواستیں دائر کی تھی، اسلام آباد سے پنجاب کو ووٹ ٹرانسفر کرنے کی درخواست دائر کی گئی تھی، الیکشن کمیشن نے انکی درخواست کو پنجاب کے ووٹر نہ ہونے پر کاغذات نامزدگی مسترد کردی۔عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کردی۔