حکومت مخالف تحریک ، پی ڈی ایم مارچ کے راولپنڈی جانے کے امکانات انتہائی محدود

مسلم لیگ ن کا بیانیہ دھیمہ پڑ چکا ، پیپلزپارٹی تو ساتھ ہی نہیں دے گی ، مدرسے کے طلباء کے ساتھ مولانا فضل الرحمان یہ رسک نہیں لیں گے ، دفاعی تجزیہ کار کا تبصرہ

بدھ 13 جنوری 2021 00:12

حکومت مخالف تحریک ، پی ڈی ایم مارچ کے راولپنڈی جانے کے امکانات انتہائی ..
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 12 جنوری2021ء) اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی طرف سے جاری حکومت مخالف تحریک کے سلسلے میں اعلان کردہ لانگ مارچ کے اسلام آباد کی بجائے راولپنڈی جانے کے امکانات انتہائی محدود ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق دفاعی تجزیہ کار جنرل ریٹائرڈ نعیم خالد لودھی نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم سربراہ  مولانا فضل الرحمان کی طرف سے راولپنڈی کی طرف مارچ کا رخ کرنے کا امکان انتہائی کم ہے کیوں کہ پاکستان مسلم لیگ ن کابیانیہ کافی دھیمہ پڑ چکا ہے جب کہ پاکستان پیپلزپارٹی تو اس معاملے میں بالکل بھی مولانا کے ساتھ نہیں چلے گی۔

نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس ساری صورتحال میں مدرسے کے طلبہ ہی رہ جاتے لیکن لیکن مدرسے کے طلبہ یہ رسک نہیں لیں گے اس لیے امکان بہت ہی کم ہے کہ مولانا فضل الرحمان راولپنڈی کی طرف آئیں گے۔

(جاری ہے)

دوسری طرف پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ اگر مولانا پنڈی آئے تو چائے پانی پلائیں گے ، پی ڈی ایم کی پنڈی آنے کی کوئی وجہ نہیں ہے، اگر کوئی آنا چاہے تو چائے پلائیں گے، ، اس سے زیادہ کیا کہہ سکتا ہوں۔

انہوں نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پریس کانفرنس کا مقصد مجموعی سکیورٹی صورتحال اور بارڈرز کی حالیہ صورتحال کا جائزہ پیش کرنا ہے، گزشتہ دس سال ہرلحاظ سے پاکستان کیلئے بڑا چیلنجز کے سال تھے، اگر 2020ء کی بات کریں تو اس سال ٹڈی دل اور کووڈ جیسی وباء آئیں جنہوں نے پاکستان کی معیشت اور فوڈ سکیورٹی کو بھی خطرات لاحق تھے، پچھلی دہائی ایک طرف مشرقی سرحد پرایل اوسی پر ہندوستان کی شرانگیزیاں اور دوسری طرف مغربی سرحد پر کالعدم دہشتگرد تنظیموں ، جوڑتوڑ اور پشت پناہی نے پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کیا جارہا تھا، ریاست، افواج پاکستان، انٹیلی جنس ایجنسیزاور سب سے بڑھ کر عوام نے متحد ہوکر چیلنجز کا مقابلہ کیا، بطور قوم اللہ تعالیٰ نے ہمیں سرخرو کیا، پاک ایران اور پاک افغان سرحد کو محفوظ بنانے کیلئے اقدامات کیے گئے، ہندوستان کے مذموم عزائم یا پاکستان کے خلاف ہائبرڈ وار ہم نے ہمیشہ حقائق کے ذریعے ان کی نشاندہی کی اور کامیابی سے مقابلہ کیا، اس کامیابی کو دنیا بھی مان رہی ہے۔

آپریشن ردالفساد کے ذریعے دہشتگردوں اور غیرقانونی اسلحے کا خاتمہ کیا گیا۔ دہشتگردی کے خلاف 3لاکھ 71 ہزار خفیہ معلومات کی بناء پر آپریشن کیے گئے، 72 ہزار سے زائد اسلحہ پکڑا گیا۔ دہشتگردی کیخلاف آپریشن سے سیکیورٹی صورتحال مجموعی طور پر بہتر ہوئی۔ خودکش حملوں میں97 فیصد واضح کمی آئی۔ کراچی میں دہشتگردی میں 95 فیصد کمی آئی۔ کراچی میں اغوا برائے تاوان میں 98 فیصد کمی آئی۔