روس کا بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے ہتھیاروں کے کنٹرول پروگرام میں توسیع کا خیرمقدم

کریملن کو امریکہ کی جانب سے اس سلسلے میں تفصیلات کا انتظار ہے‘ دستاویز میں توسیع کی سیاسی خواہش کا خیرمقدم ہی کر سکتے ہیں.روسی ترجمان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم اتوار 24 جنوری 2021 15:58

روس کا بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے ہتھیاروں کے کنٹرول پروگرام میں توسیع ..
ماسکو(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24 جنوری ۔2021ء) روس نے بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے ہتھیاروں کے کنٹرول سے متعلق پروگرام” نیو سٹارٹ“ میں پانچ سال کی توسیع کی خواہش کا خیرمقدم کیا ہے اس پروگرام کی مدت5 فروری کو ختم ہو رہی ہے. روس نے کہا ہے کہ کریملن کو امریکہ کی جانب سے اس سلسلے میں تفصیلات کا انتظار ہے ماسکو میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے روسی صدر ولادی میر پوٹن کے ترجمان ڈمتری پیسکوف نے کہا کہ روس اس دستاویز میں توسیع کی سیاسی خواہش کا خیرمقدم ہی کر سکتا ہے.

(جاری ہے)

تاہم ترجمان کا کہنا تھا کہ اس کا انحصار اس تجویز کی تفصیلات پر ہو گا امریکی سینیٹر باب میننڈیز نے، جو سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے آئندہ چیئرمین ہوں گے، انتظامیہ کی تحریک کی حمایت کی ہے. میننڈیز کا کہنا تھا کہ نیو سٹارٹ ٹریٹی، امریکہ کی قومی سلامتی کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے ان کا کہنا تھا کہ یہ معاہدہ روس کو اپنی اسٹریٹجک جوہری فورسز کے متعلق ٹھوس اور تصدیق شدہ تفصیلی معلومات فراہم کرنے کا پابند بناتا ہے.

انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ روس اپنے وعدوں پر عمل کر رہا ہے اور یہ بھی یقینی بناتا ہے کہ امریکہ محفوظ، جدید اور موثر جوہری ہتھیار رکھنے کی اپنی ضروریات کو پورا کر سکے تاہم میننڈیز کا یہ بھی کہنا تھا کہ انتظامیہ کو لازمی طور پر روس پر گہری نظر رکھنی چاہیے جو امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو مسلسل دھمکیاں دیتا رہتا ہے.

انہوں نے کہا کہ میں سولر ونڈز پر سائبرحملوں کے حالیہ واقعات، ہمارے انتخابی عمل پر کریملن کے حملوں اور سیاسی مخالفین کو خاموش اور قتل کرانے کی اس کی کوششوں سے نمٹنے کے لیے امریکی انتظامیہ کی جانب سے سخت ردعمل کی توقع رکھتا ہوں. صدر بائیڈن نے پچھلے سال اپنی انتخابی مہم کے دوران یہ اشارہ دیا تھا کہ وہ روس کے ساتھ اس معاہدے کو قائم رکھنا چاہتے ہیںسٹارٹ ٹریٹی سے متعلق تجویز کے باوجود، وہائٹ ہاﺅس کی پریس سیکرٹری جین ساکی نے جمعرات کے روز کہا تھا کہ بائیڈن روس کو متعدد سفاکانہ اور مخاضمانہ اقدامات پر جوابدہ ٹھہرانے کے عہد پر قائم ہیں، جن میں سولر ونڈز کی ہیکنگ، پچھلے صدارتی انتخابات میں مداخلت اور حزب اختلاف کے لیڈر الیکسی نیولنی کو زہر دیے جانے کے واقعات شامل ہیں.

اسی روز نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز سٹولٹن برگ نے کہا تھا کہ امریکہ اور روس کو اپنے معاہدے کی توسیع کرنی چاہیے،اور اسے وسعت دینی چاہیے انہوں نے برسلز میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھاکہ نیو سٹارٹ معاہدے کی توسیع اس چیز کا اختتام نہیں ہے بلکہ یہ ہتھیاروں پر کنٹرول کو مزید آگے بڑھانے کی ہماری کوششوں کا آغاز ہے. اس معاہدے پر 2010 میں اس وقت کے امریکہ کے صدر براک اوباما اور اس دور کے روسی صدر دیمتری میڈویدیف نے دستخط کیے تھے جس میں کہا گیا تھا کہ دونوں ملک اپنے پاس 1550 سے زیادہ جوہری ہتھیار نہیں رکھیں گے سابق صدر ٹرمپ نے اس معاہدے پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس معاہدے کی وجہ سے امریکہ کو نقصان ہوا ہے.