امریکی ایوان نمائندگان نے 19 کھرب ڈالر کے کرونا امدادی پیکیج منظوری دیدی

ڈیموکریٹس نے کم سے کم آمدنی کو 7.25 ڈالر فی گھنٹہ سے بڑھا کر 15 ڈالر فی گھنٹہ تک کرنے کی بھی تجویز

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 1 مارچ 2021 14:52

امریکی ایوان نمائندگان نے 19 کھرب ڈالر کے کرونا امدادی پیکیج منظوری ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔یکم مارچ ۔2021ء) امریکی ایوان نمائندگان نے صدر جو بائیڈن کا پیش کردہ 19 کھرب ڈالر کا کرونا امدادی پیکیج منظور کر لیا ہے اس پیکج کے ذریعے کاروبار، مقامی حکومتوں اور عالمی وبا سے مالی مشکلات کا شکار ہونے والے شہریوں کی مدد کی جائے گی. قانون سازوں نے ہفتے کو پارٹی لائن پر ووٹ دیتے ہوئے یہ امدادی پیکیج 212 کے مقابلے میں 219 ووٹ سے منظور کیا واضح رہے کہ امریکہ کے ایوانِ زیریں میں ڈیموکریٹک پارٹی کی اکثریت ہے 20 جنوری کو صدارت سنبھالنے کے بعد یہ قانون سازی میں صدر جو بائیڈن کی پہلی کامیابی ہے.

(جاری ہے)

کرونا امدادی پیکیج اب امریکہ کے 100 رکنی سینیٹ میں پیش ہو گا جہاں دونوں جماعتوں کے پاس 50، 50 ووٹ ہیں البتہ کسی بھی صورت میں ووٹنگ برابر ہونے پر نائب صدر کاملا ہیرس ٹائی بریکر ووٹ کے ذریعے فیصلہ کر سکتی ہیں امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ڈیموکریٹک پارٹی کا موقف تھا کہ امریکہ کی معیشت کا پہیہ چلانے کے لیے یہ امدادی پیکیج بہت ضروری ہے امریکہ میں وبا کی وجہ سے اب تک پانچ لاکھ 10 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں دوسری جانب ری پبلکن پارٹی کا موقف ہے کہ 1900 ارب ڈالرز کا امدادی پیکیج بہت بڑا پیکیج ہے.

اس امدادی پیکیج کی مد میں جہاں ویکسین اور طبی اشیا کے اخراجات کو پورا کیا جائے گا وہیں اکثر شہریوں کو 1400 ڈالر فی کس کی ادائیگی بھی کی جائے گی اس پیکج کے ذریعے مقامی اور ریاستی حکومتوں کو ہنگامی معاشی امداد دی جائے گی اور اس کے ساتھ ساتھ وبا کی وجہ سے معاشی طور پر مشکلات کے شکار کاروبار جیسے ریستوران اور ایئر لائنز انڈسٹری کو بھی مدد مل پائے گی.

بل میں بے روزگاری کی مد میں ملنے والی رقوم اگست تک جاری رہیں گی اور کم آمدنی والے افراد، بچوں والے خاندانوں اور چھوٹے کاروباروں کو معاشی استحکام کے لیے مدد کی جائے گی حتمی بل میں ڈیموکریٹس نے کم سے کم آمدنی کو 7.25 ڈالر فی گھنٹہ سے بڑھا کر 15 ڈالر فی گھنٹہ تک کرنے کی تجویز دی ہے مگر اس بات کی امید کم ہی ہے کہ یہ تجویز سینیٹ سے پاس ہو سکے گی.

ایوانِ نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے کہا کہ ڈیموکریٹس کم سے کم آمدن کو بڑھانے کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے انہوں نے کہاکہ اگر یہ تجویز سینیٹ کے قواعد کی وجہ سے منظور نہ ہوئی پھر بھی ہم کوشش کرتے رہیں گے ہم تب تک نہیں رکیں گے جب تک کم سے کم آمدن 15 ڈالر فی گھنٹہ نہ ہو جائے. ڈیموکریٹس سینیٹ میں اس قانون کو بغیر کسی فلی بسٹر کے پاس کرانے کی کوشش کر رہے ہیں یعنی انہیں سینیٹ میں اس بل کو پاس کرانے کے لیے متحد ہونے کی صورت میں ری پبلکن پارٹی کے کسی بھی ووٹ کی ضرورت نہیں رہے گی.