سیکرٹری سکولز غلام فرید کی ایم ڈی پیف اسد نعیم سے ہیڈ آفس میں ملاقات

پیف پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ ماڈل کے ذریعے معیار ی تعلیم کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ سیکرٹری سکولز پیف کو اگلے مالی سال 2021-22کے لیے 26ارب روپے درکا ر ہونگے۔ ایم ڈی پیف

muhammad ali محمد علی بدھ 7 اپریل 2021 23:49

سیکرٹری سکولز غلام فرید کی ایم ڈی پیف اسد نعیم سے ہیڈ آفس میں ملاقات
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 اپریل2021ء) سیکرٹری سکولز غلام فرید کی منیجنگ ڈائریکٹر پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن اسد نعیم سے پیف ہیڈ آفس میں ملاقات ہوئی۔ایم ڈی پیف نے سیکرٹری سکولز کو پیف آمد پر خوش آمدید کہا اور پھولوں کا گلدستہ پیش کیا اور سیکرٹری سکولز کو پیف کے مختلف تعلیمی پروگرامز اور مستقبل کے منصوبوں بارے میں بریفنگ دی۔



سیکرٹری سکولز غلام فرید نے پیف کے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کی تعریف کی اور صوبہ پنجاب کے دور دراز علاقوں میں پیف کے ذریعے معیاری تعلیم کے فروغ پر خوشی کا اظہار کیا۔انہوں نے گزشتہ پانچ ماہ کے دوران ایم ڈی پیف اسد نعیم کی طرف سے پیف کی بہتری کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات پر اُن کی کارکردگی کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ ایم ڈی پیف کی سربراہی میں ادارہ ترقی کی مزید منازل طے کرے گا۔

(جاری ہے)

ایم ڈی پیف اسد نعیم نے سیکرٹری سکولز کو مزید بتایا کہ ادارہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈ ل کے تحت صوبہ پنجاب کے 36اضلاع میں 7ہزار 606سکولوں کے ذریعے 27لاکھ سے زائد طالب علموں کو مفت اور معیاری تعلیم فراہم کر رہا ہے اس کے ساتھ ساتھ بچوں کو نصابی کتب بھی پیف کی جانب سے فراہم کی جاتی ہیں۔ ایم ڈی پیف نے بتایا کہ پیف سے منسلک سکولوں میں 3لاکھ 64ہزار612نئے داخلے ہوئے ہیں اور یہ نئے داخلے صرف 21دنوں میں ہوئے ہیں جبکہ محدود فنڈز کی وجہ سے نئے داخلوں کا دورانیہ کم رکھا گیا تھا۔

ایم ڈی پیف نے بتایا کہ پیف سکولوں پر لوگوں کا بے پناہ اعتماد ہے اور اگر مزید داخلے کھولے جائیں تو بہت سے آؤٹ آف سکول بچے پیف سکولوں میں داخل کیے جا سکتے ہیں۔ اخراجات کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے ایم ڈی پیف نے بتایا کہ پیف کے انتظامی امور کے اخراجات ٹوٹل بجٹ کا صرف تین فیصد ہیں جبکہ بجٹ کا بقیہ 97فیصد ڈائریکٹ غریب بچوں کی معیاری تعلیم پر خرچ ہو رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 2016کے بعد ابھی تک بچوں کی فیس میں اضافہ نہیں کیا گیااور سکول انتظامیہ بچوں کی فیس کی مد میں حاصل ہونے والی رقم سے ہی تمام تر اخراجات براداشت کرتی ہے۔ اس لیے گزشتہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کی میٹنگ میں بچوں کی فیس میں اضافہ کی تجویز دی گئی تھی۔ سٹوڈنٹ انفارمیشن سسٹم کے بارے میں بتاتے ہوئے ایم ڈی پیف نے کہا کہ پیف سکولوں میں پڑھنے والے تمام بچوں کا ریکارڈ بمعہ تصاویر پیف کے پاس محفوظ ہے۔

جبکہ نئے داخلے بھی ’ب فارم ‘ کی بنیاد پر کیے گئے ہیں جس میں سے1لاکھ 88ہزار 483بچوں کے ’ب فارم‘ کی تصدیق کا عمل نادرا کے ذریعے مکمل کر لیا گیا ہے۔ ایم ڈی پیف نے سیکرٹری سکولز کو بتایا کہ پیف کو اگلے مالی سال 2021-22کے لیے 26ارب روپے درکار ہونگے تاکہ معیاری تعلیم کے تسلسل کو جاری رکھا جا سکے۔ سیکرٹری سکولز نے کہا کہ ملک کے مالی حالات ابھی مکمل طور پر مستحکم نہیں تاہم چیزیں آہستہ آہستہ بہتری کی طرف جا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم موجودہ حکومت کی بنیادی ترجیحات میں شامل ہے اور انشاء زللہ آنے والے سالوں میں تعلیم کے لیے پہلے سے زیادہ بجٹ مختص کیا جائے گا۔انہوں نے ایم ڈی پیف کو یقین دہا نی کروائی کہ محدود وسائل کے باوجود پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ماڈل کو فروغ دینے کے لیے پیف کے بجٹ میں اضافے کی حتی الوسع کوشش کی جائے گی۔ میٹنگ میں علی چوہدری معراج، ممبر سیکرٹری ڈلیوری یونٹ بھی سیکرٹری سکولز کے ہمراہ تھے۔ آخر میں ایم ڈی پیف نے سیکرٹری سکولز اور ممبر سیکرٹری کا پیف آمد پر شکریہ ادا کیا اور پیف کی طرف سے اعزازی شیلڈ بھی پیش کی۔