تحریک لبیک پر پابندی نہیں لگ سکتی، ماہر قانون کی رائے

تحریک لبیک کے اینٹی پاکستان نظریات سامنے نہیں آئے،ان کے مختلف مذہبی نظریات ضرور ہیں لیکن اس بنیاد پر انہیں غدار نہیں کہا جا سکتا،تحریک لبیک پر پابندی کا حتمی فیصلہ سپریم کورٹ نے کرنا ہے،میں نہیں سمجھتا کہ سپریم کورٹ ان پر پابندی لگائے گی۔ جسٹس ر شائق عثمانی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 15 اپریل 2021 16:47

تحریک لبیک پر پابندی نہیں لگ سکتی، ماہر قانون  کی رائے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 اپریل 2021ء) :وزیراعظم عمران خان تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کی سمری کی منظوری دے چکے ہیں جب کہ وفاقی کابینہ نے بھی جماعت پر پابندی کی منظوری دے دی ہے لیکن کیا اس عمل کے بعد واقعی تحریک لبیک پاکستان پر پابندی لگ جائے گی۔انہی سوالات کا جواب دیتے ہوئے ماہر قانون جسٹس ریٹائرڈ شائق عثمانی کا کہنا ہے کہ تحریک لبیک پر پابندی کا معاملہ سپریم کورٹ پر جائے گا،جماعت پر پابندی کا حتمی فیصلہ سپریم کورٹ نے کرنا ہے اور میں نہیں سمجھتا کہ سپریم کورٹ ان پر پابندیا پابندی لگانے کا فیصلہ کرے گی۔

ہر جماعت کے اپنے نظریات ہوتے ہیں۔ابھی تک اس جماعت کے اینٹی پاکستان نظریات سامنے نہیں آئے۔تاہم ان کے مذہبی نظریات کچھ لوگوں سے مختلف ہیں۔

(جاری ہے)

جس بنا پر انہیں غدار نہیں کہا جا سکتا۔اس صورتحال میں میرے خیال سے سپریم کورٹ یہی کہے گی کہ آپ تحریک لبیک پاکستان پر پابندی نہیں لگا سکتے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ وزیر داخلہ کی کمزوری ہے کہ وہ صورتحال کو کنٹرول نہیں کر سکے۔

جسٹس ریٹائرڈ شائق عثمانی سے سوال کیا گیا کہ کیا تحریک لبیک پاکستان پر اس بنیاد پر پابندی لگائی جا سکتی ہے کہ انہوں نے حکومتی رٹ کو چیلنج کیا۔جس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لا اینڈ آرڈر کی صورتحال ہے جس کو کنٹرول کرنا وزارت داخلہ کا کام ہے۔ہر کسی کو اپنا حق استعمال کال کرنے کا حق ہے۔لیکن اگر وہ غلطی پر ہیں تو اس کو کنٹرول کرنا وزارت داخلہ کا کام ہے۔

۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی رہنماؤں کا اجلاس ہوا۔اجلاس کے دوران تحریک لبیک پر پابندی کے فیصلے پر اعتماد میں لیا گیا۔وزیر داخلہ شیخ رشید نے امن و امان کی صورتحال سے آگاہ کیا۔اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ تحریک لبیک کو کالعدم قرار دیکر پابندی عائد کی جا رہی ہے۔اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مسلح جتھوں کو امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

وزیراعظم نے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کی تعریف کی ۔انہوں نے کہا کہ مطالبات کرنا ہر کسی کا حق ہے، پر تشدد احتجاج کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔پولیس اور سیکیورٹی اداروں پر فخر ہے ہے، پر تشدد احتجاج کرکے ریاست کو دباؤ میں نہیں لایا جاسکتا۔ وزیراعظم عمران خان نے شیخ رشید اور نورالحق قادری کو صورت حال پر قوم کو اعتماد میں لینے کی ہدایت کی۔