امریکہ میں ہندو انتہاپسند تنظیمیں کورونا ریلیف فنڈ سے رقم وصول کرتی رہیں، رپورٹ

جمعہ 16 اپریل 2021 17:58

امریکہ میں ہندو انتہاپسند تنظیمیں کورونا ریلیف فنڈ سے رقم وصول کرتی ..
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2021ء) امریکی فیڈرل ایجنسی’’ سمال بزنس ایڈمنسٹریشن‘‘ نے کہا ہے کہ ہندو بالادستی کے نظریے سے وابستہ امریکہ میں قائم پانچ تنظیموںکو 8لاکھ 33ہزار ڈالر مالیت کا کورونا ریلیف فنڈ دیا گیا ہے ۔ کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کی گئی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی کارکنوں اور شہری حقوق کی تنظیموں نے سمال بزنس ایڈمنسٹریشن پر زور دیا ہے کہ وہ ہندو دائیں بازو کی تنظیموں کووفاقی کورونا ریلیف فنڈ میں سے لاکھوں ڈالر ملنے کی تحقیقات کرے ۔

اس سلسلے میں بھارت میں نسل کشی ُ کی روک تھام کیلئے قائم اتحاد کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہاگیاہے کہ امریکی فنڈز وصول کرنے والے ہندو گروپوں کے آر ایس ایس سے قریبی رابطے ہیں جو کہ ہندو بالادستی کے نظریے پر عمل پیرا ہے ۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ وشوا ہندو پریشد آف امریکہ ، ایکل ودیاالیہ فائونڈیشن ، انفینٹی فائونڈیشن ، سیوا انٹرنیشنل اور ہندو امریکن فائونڈیشن امریکہ میں قائم وہ پانچ ہندو تنظیمیں ہیں جو ہندو بالادستی کے نظریے پر عمل پیرا ہیں اور بھارت میں مسلمانوں ، دلتوں، مسیحیوں اور دیگر اقلیتوںکو ظلم و تشدد کا نشانہ بنا رہی ہیں۔

اتحاد کے بیان میں کہا گیا ہے کہ آر ایس ایس براہ راست طورپر عیسائیوں اورمسلمانوںکے قتل عام اور دہشت گرد حملوں پراکسانے میں ملوث ہے جو کہ بھارت کو ایک ہندو راشٹر میں تبدیل کرنے کی اس کی مذموم مہم کا حصہ ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ آر ایس ایس کے ارکان اور اس سے وابستہ دیگر تنظیمیں بھارت میں مذہبی اقلیتوں کے قتل عام ، نسلی کشیُ ، دہشت گردی ، مذہب کی جبری تبدیلی اور تشدد کی دیگر اقسام کے لاتعداد واقعات میں ملوث ہیں۔

انڈین امریکن مسلم کونسل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر رشید احمد نے کہا ہے کہ ا مریکی عوام کے ٹیکسوں سے اکٹھی کی گئی رقم بھارت میں نفرت پھیلانے والے گروپوں کو دینا ناقابل قبول ہے اور اس پر انصاف ، شفافیت اور حکومت کے احتساب پر یقین رکھنے والوں کو تشویش ہونی چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ امریکہ میں اب بھی ایسے لوگ مو جود ہیں جنہیں کورونا وبا کے باعث شدید معاشی مشکلات کاسامنا ہے جبکہ کورونا وبا کی امدادی رقم کی بھارت میں تشدد اور ہندو بالا دستی کے نظریات رکھنے والی تنظیموں میں تقسیم تشویشناک ہے ۔

کے ایم ایس کی رپورٹ کے مطابق یہ بات یقین سے کہی جاسکتی ہے کہ امریکہ میں سنگھ پریوار کی طرف سے اکٹھے کئے جانے والے فنڈ ز ہندوانتہا پسند تنظیموں کو مسلح کرنے کیلئے استعمال کئے جائیں گے ۔ رپورٹ میں افسوس ظاہر کیاگیا ہے کہ امریکہ میں قائم انتہا پسند ہندو گروپوں کو کورونا وبا کی روک تھام کیلئے امریکی عوام کے ٹیکسوں کی رقم دی جارہی ہے جوبھارت میں اقلیتوںخصوصا مسلمانوں کے قتل عام اور انکے خلاف نفرت پھیلانے کیلئے استعمال کی جائیگی ۔