Live Updates

مریم نواز اگر پارٹی کی قیادت سنبھالتی ہیں تو میں ان کی سرپرستی میں ورکر بن کر کام کرنے کو تیار ہوں

میرے لیڈر نواز شریف ہیں اور وہ جو بھی فیصلہ کریں گے مجھے منظور ہے،خواجہ آصف نے نیا پینڈورا باکس کھول دیا

Sajjad Qadir سجاد قادر جمعرات 6 مئی 2021 08:12

مریم نواز اگر پارٹی کی قیادت سنبھالتی ہیں تو میں ان کی سرپرستی میں ورکر ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 6 مئی 2021ء ) بہت عرصے سے ن لیگ کے دو گروہوں کی باتیں ہو رہی تھیں کہ ایک مریم نواز کا گروپ ہے اور ایک شہباز شیف کا گروپ ہے۔کئی نامور صحافیوں سمیت پی ٹی آئی کے وزرا بھی یہ خبریں دیتے رہے کہ ن میں سے ش الگ ہو جائے گی مگر ن لیگ خاص طور پر شریف خاندان نے ان خبروں کی تردید کی اور مریم اور شہباز شریف اور حمزہ نے کئی بار ایک ساتھ تصویریں بھی بنوا کر میڈیا میں پھیلائیں کہ یہ تاثر ختم ہو کہ شریف خاندان میں پارٹی کے قبضہ کی ددڑ شروع ہے۔

گزشتہ دنوں جب شہباز شریف ضمانت پر رہاہو کر آئے تو ماڈل ٹاؤن رہائش گاہ پر مریم نواز پہلے ہی پہنچ چکی تھی تو شہباز شریف نے دائیں طرف مریم نواز اور بائیں طرف حمزہ شہباز کو کھڑا کر کے تصویر بنوائی تھی جو کہ کئی دنوں تک میڈیا ٹاک شوز میں ڈسکس ہوتی رہی تھی۔

(جاری ہے)

تاہم اب خواجہ آصف نے نیا پینڈورا باکس کھولا ہے جس سے یہ عندیہ ملا ہے کہ ن لیگ میں سے ش لیگ نکلنے کے لیے تیار ہو چکی ہوئی ہے۔

صحافی رضا بٹ کے سوشل میڈیا چینل پر بات کرتے ہوئے ن لیگ راہنما خواجہ آصف نے کہا کہ اگر مریم نواز کو پارٹی قیادت سونپ دی جاتی ہے تو میں بلا جھجک ان کے ماتحت ورکر کے طور پر کام کرنے کو تیار ہوں۔ انہوں نے کہا میں تو کیا سبھی سینئر ورکرز جو کہ ان سے عمر میں بھی بڑے ہیں وہ ان کی چھتری کی نیچے آ جائیں گے۔خواجہ آصف نے کہا کہ میرا لیڈر نواز شریف ہے اور نوازشریف پارٹی کی قیادت سونپنے کے حوالے سے جو بھی فیصلہ کریں گے مجھے وہ قبول ہو گا۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ ن لیگ میں سے ش لیگ نکلنے لگی ہے۔ کیونکہ اس وقت پارٹی کی قیادت شہباز شریف کے پاس ہے جبکہ جارحانہ حکمت عملی اپناتے ہوئے سب سے آگے مریم نواز ہوتی ہیں جو کہ شہباز شریف کی مفاہمت کی سیاست کے لیے نقصان دہ ہے اور اب جب شہباز شریف جیل سے باہر آئے تو انہوں نے بڑے بھائی سے درخواست کی تھی کہ اب حمزہ کو کنٹرول سنبھالنے دیں کیونکہ مریم کی جارحانہ حکمت عملی نے پارٹی کے بیانیے کو کافی نقصان پہنچایا ہے۔

لہٰذا مریم نواز کب تک خاموش بیٹھ سکتی ہیں اس لیے شاید اندر کھاتے لابنگ شروع ہو چکی ہے اور پارٹی کے سینئر لیڈران نے اپنا ذہن بنانا شروع کر دیا ہے کہ مستقبل میں پارٹی قیادت شہباز شریف کے ہاتھ سے نکل کر مریم نوا زکے ہاتھ میں ا ٓسکتی ہے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ ن لیگ اور ش لیگ کا بیانیہ کھل کر سامنے آ جائے گا۔

Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات