پی سی بی کا 2023ء سے 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز نہ کھیلنے کا فیصلہ

3 میچز کی ٹیسٹ سیریز ہونا بہت ضروری ہے کیوںکہ 2 میچز کی سیریز کا تجربہ مطلوبہ نتائج نہیں دے سکتا: ذرائع کا دعوی

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب اتوار 13 جون 2021 18:30

پی سی بی کا 2023ء سے 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز نہ کھیلنے کا فیصلہ
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 13 جون 2021ء ) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے 2023ء سے 2 ٹیسٹ میچوں کی سیریز ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ٹیم ممبران کو زیادہ سے زیادہ باہمی مقابلوں میں حصہ لینے کے قابل بنایا جاسکے۔ ذرائع نے بتایا کہ فیوچر ٹیسٹ پروگرام (ایف ٹی پی) کے بارے میں بھارت کے علاوہ تمام کرکٹ بورڈز کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ تین میچوں کی ٹیسٹ سیریز کا ہونا بہت ضروری ہے کیوںکہ دو میچوں کی سیریز کا تجربہ مطلوبہ نتائج نہیں دے سکتا ہے۔

تین میچوں کی سیریز حریف ٹیموں کو باہمی مقابلوں سے زیادہ سے زیادہ تجربہ حاصل کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ پی سی بی ذرائع نے بتایا کہ 4 سال پہلے ہم نے 2میچوں کی ٹیسٹ سیریز کا انتخاب کیا تھا جو بعض معاملات میں خراب کا باعث بنا جس نے پی سی بی کو مجبور کیا کہ وہ سیریز کی میزبانی کرنے یا بیرون ملک ٹیسٹ میچ کھیلنے کی صورت میں مستقبل کیلئے منصوبہ بندی کرے۔

(جاری ہے)

پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) وسیم خان اس وقت آسٹریلیا ، نیوزی لینڈ ، جنوبی افریقہ ، ویسٹ انڈیز ، انگلینڈ ، بنگلہ دیش اور سری لنکا میں اپنے ہم منصبوں کے ساتھ 2023ء سے 2027ء تک شروع ہونے والے4 سال کے لئے زیادہ قابل عمل ایف ٹی پی کو حتمی شکل دینے کیلئے بات چیت میں مصروف ہیں۔ ذرائع نے کہا کہ اب جب پاکستان میں سکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے تو پی سی بی گذشتہ ایک دہائی سے ملک میں بین الاقوامی کرکٹ نہ ہونے کے تناظر میں بہترین معاہدہ چاہتا ہے۔

اگر کوئی بھی ملک آئی سی سی سے بین الاقوامی ایونٹس اور مختلف کرکٹ بورڈز سے بہتر ڈیل کا مستحق ہے تو وہ پاکستان ہے لہذا 2023ء سے 2027ء تک پاکستان کے نقطہ نظر سے بہترین کرکٹ کا اہتمام کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی ،چونکہ 2023ء تک ہر چیز کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور ہمارے پاس کوئی تبدیلی کرنے کا اختیار نہیں ماسوائے اس کے جہاں دونوں کرکٹ بورڈ اتفاق رائے حاصل کرلیں۔

2023ء کے بعد ہماری کوشش ہے کہ ملک کے لئے سب سے معقول معاہدہ حاصل کیا جاسکے۔ جہاں تک ہندوستان کے خلاف دو طرفہ سیریز کا تعلق ہے وہ تب ہی ممکن ہے جب دونوں حکومتیں کرکٹ تعلقات کو بحال کرنے پر راضی ہوجائیں ، ابھی باہمی ٹیسٹ سیریز کو حتمی شکل دینا بھارتی کرکٹ بورڈ کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے۔ اگلے 18 ماہ کے دوران پاکستان کو ہندوستان کے علاوہ تمام سرکردہ ممالک کے خلاف 2 میچوں کی ٹیسٹ سیریز کھیلنا ہے۔

انگلینڈ کیخلاف انگلینڈ میں ٹی ٹونٹی اور ون ڈے سیریز کے بعد قومی ٹیم 2 ٹیسٹ اور 5 ٹی ٹونٹی میچز کے لئے ویسٹ انڈیز روانہ ہوگی، اس دورے کے بعد ستمبر میں متحدہ عرب امارات میں افغانستان کیخلاف پاکستان نے محدود اوورز کی سیریز کھیلنی ہے اور اس کے بعد نیوزی لینڈ نے 3 ٹی ٹونٹی اور 3 ون ڈے میچز کے لیے پاکستان کا دورہ کرنا ہے جبکہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں شرکت کرنے سے قبل انگلینڈ کی ٹیم بھی 2 ٹی ٹونٹی میچز کی سیریز کھیلنے کے لیے پاکستان آئے گی۔

اس کے بعد پاکستانی ٹیم دسمبر میں 2 ٹیسٹ اور3 ٹی ٹونٹی میچ کھیلنے بنگلہ دیش کے دورے پر جائے گی۔ آسٹریلین ٹیم نے فروری، مارچ 2022ء میں 2 ٹیسٹ ، 3 ون ڈے اور 3 ٹی ٹونٹی میچز کھیلنے کے لیے پاکستان کا دورہ کرنا ہے۔ موسم بہار میں پاکستان سری لنکا کا دورہ کرنا ہے جس کی تاریخوں کا اعلان ابھی نہیں کیا گیا ہے ۔ اس ٹور کے بعد 2022ء میں آسٹریلیا میں ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کھیلا جائے گا۔ نیوزی لینڈ ایک بار پھر 2022ء میں موسم سرما کے شروع میں2 ٹیسٹ میچ اور 3 ون ڈے میچ کھیلنے کے لئے پاکستان کا دورہ کرے گا اور اس کے بعد قومی ٹیم 3 ٹیسٹ اور 5 ون ڈے میچز کی سیریز کھیلنے کے لیے انگلینڈ کا دورہ کرے گی ۔