کچھی میں ژالہ باری اور طوفانی تباہی کے متاثرین تاحال ریلیف و بحالی اقدامات کے منتظر ہیں ،سردار یار محمد رند

چند خیموں کی تقسیم متاثرین کے نقصانات کا مداوا نہیں ہوسکتی ،لگتا ہے متاثرین کو نظر انداز کرنے کا عمل سیاسی مصلحت اور پسند نہ پسند کا نتیجہ ہے ، وزیر تعلیم بلوچستان

پیر 14 جون 2021 17:27

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2021ء) بلوچستان اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر وصوبائی وزیر تعلیم سردار یار محمد رند نے کہا ہے کہ کچھی میں ژالہ باری اور طوفائی تباہی کے متاثرین تاحال ریلیف و بحالی اقدامات کے منتظر ہیں محض چند خیموں کی تقسیم متاثرین کے نقصانات کا مداوا نہیں ہوسکتی لگتا ہے کہ متاثرین کو نظر انداز کرنے کا عمل سیاسی مصلحت اور پسند نہ پسند کا نتیجہ ہے متاثرین کا قصور یہ کہ وہ میرے حلقہ انتخاب سے تعلق رکھتے ہیں ، غلط کو غلط کہنا اور عوام کے حقوق کے لیے بات کرنا جرم ہے تو برملا کہتا ہوں کہ میں اپنے عوام کے ساتھ کھڑا ہوں عوام نے ووٹ دیکر ہمیں ایوان میں بھیجا ہے عوام کو جوابدہ ہیں، جو مدد لیکر کسی کے احسان تلے اسمبلیوں تک پہنچے وہ احسان اتارتے رہیں ہمیں ان سے کو ئی ذاتی سروکار نہیں لیکن ہمیں اپنے عوام کے لئے کرنا ہے اور ہم کریں گے ہماری جانب سے عوام کی خدمت کے لیے اٹھائے گئے اقدامات میں روڑے نہ اٹکائیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا سردار یار محمد رند نے کہا کہ سیاست میں نشیب و فراز آتے رہتے ہیں لیکن اخلاقی اقدار کا دامن ہر صورت برقرار رکھنا چاہیے ، عدم مساوات، نظر اندازگی ، عدم مشاورت اور ناانصافیوں کے باوجود ہم شائستگی اور تحمل سے کام لے رہے ہیں اور سیاسی معاملات کو سیاسی انداز میں حل کرنے کے خواہاں ہیں بلوچستان اسمبلی کے اراکین اسی دھرتی کے رہائشی ہیں اور تمام ممبران اپنے حلقوں سے عوامی مینڈیٹ لیکر آئے ہیں عوام کو ہم سے مسائل کے حل کی توقعات ہیں لیکن اگر ترقیاتی منصوبوں سمیت قدرتی آفات کو بھی سیاسی عینک اور ذاتی پسند و تابعداری کے پیرا میٹرز سے دیکھا جائے گا تو یہ بلوچستان کے عوام سے ناانصافی ہوگی سردار یار محمد رند نے کہا کہ کچھی کے متاثرین کے لئے خیرات نہیں بلکہ قدرتی آفات کے سیٹ کرائٹیریا کے مطابق ان کا حق طلب کررہے ہیں تباہی کا پیمانہ اس حد تک سنگین ہے کہ صرف ایک مال دار کے سینکڑوں مال مویشی ہلاک ہوگئے ہیں مجموعی طور پر نقصانات کا حجم اربوں روپے ہے لیکن اتنی بڑی تباہی میں ذمہ داران کا رسپاونس کا تناسب صفر ہے سردار یار محمد رند نے وسیع پیمانے پر آفاتی تباہی پر افسوس اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ایک بار پھر بحالی اقدامات کو سنجیدہ لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔