کراچی کے یتیم خانہ میں لڑکی سے زیادتی کا معاملہ

واقعہ 26 مئی کا ہے، دوپہر 3 بجے کے قریب ہاسٹل کے اکاؤنٹنٹ مہدی نے مجھے بہانے سے اپنے کمرے میں بلا کر ڈرا دھمکا کر میرے ساتھ زبردستی کی اور مجھے کہا کہ کسی کو مت بتانا۔متاثرہ لڑکی کا بیان

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 15 جون 2021 10:48

کراچی کے یتیم خانہ میں لڑکی سے زیادتی کا معاملہ
کراچی (اُردو پوائنٹ،اخبار تازہ ترین، 15جون 2021) کراچی کے یتیم خانہ میں مقیم 16سالہ بچی کی عزت تار تار ، یتیم خانے کے ہوسٹل ملازم نے بچی کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا تھا۔اب اس حوالے سے مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں ۔پولیس نے متاثرہ لڑکی کی خالہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا ہے جس میں سلمیٰ نامی خاتون نے پولیس کو بتایا کہ اس کی ہمشیرہ اور بہنوئی کے انتقال کے بعد ان کی اکلوتی بیٹی 10 سال قبل یتیم بچوں کو کفالت کے ادارے زاہرا ہوم ہاسٹل میں داخل کرایا تھا،اب میری بھانجی کی عمر 16سال کے قریب ہے اور ہم ہر ماہ ا س سے ملنے جاتے ہیں۔

مدعیہ کا کہنا ہے کہ وہ 13جون کو اپنی بھانجی سے ملنے گئی تو اس نے روتے ہوئے بتایا کہ گذشتہ ماہ 26 مئی کو دوپہر 3 بجے کے قریب ہاسٹل کے اکاؤنٹنٹ مہدی نے مجھے بہانے سے اپنے کمرے میں بلا کر ڈرا دھمکا کر میرے ساتھ زبردستی کی اور مجھے کہا کہ کسی کو مت بتانا۔

(جاری ہے)

پولیس کاکہناہے کہ ملزم مہدی حسن زوہرا ہومز نامی فلاحی ادارے میں اکاؤنٹس کے شعبہ میں ملازم تھا ،ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے۔

واضح رہے کہ کل ہی ایسا ہی افسوسناک واقعہ شکر گڑھ میں پیش آیا، جہاں شادی شدہ خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا، ملزمان نے ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کر دی۔ ملزمان نے اغوا کے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ دو ماہ قبل کا ہے۔جب ملزمان نے شکر گڑھ تھانہ کوٹ نیناں کی حدود ٹرپئی کی خاتون کو گندم کے کھیتوں میں زیادتی کا نشانہ بنایا اور ویڈیو بھی بنائی۔

بتایا گیا کہ خاتون کی 10 سال قبل چک بھرائیاں میں شادی ہوئی ،2 ماہ قبل وہ والدین سے مل کر میکے سے چک بھرائیاں اپنے سسرال جا رہی تھی کہ راستے میں 3 اوباش نوجوانوں نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا اور ایک اوباش نے وہیں پر گندم کے کھیتوں میں زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ دیگر دو نوجوانوں نے قریبی باغ میں زیادتی کا نشانہ بنایا اور ویڈیوز بھی بنائیں ، متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ ملزمان نے زیادتی کی اور ویڈیوز بناکر بلیک میل کرتے رہے ،شادی شدہ تھی عزت کے مارے چپ رہی ، ملزمان پیسوں اور بار بار ملنے کا تقاضا کرتے تھے ، نہ ماننے پر ویڈیوز وائرل کردیں۔