بذریعہ کمیشن تحقیقات،جعلی ووٹوں کے اخراج کے بغیر انتخابات ہوئے تو یہ قابل قبول نہیں ہونگے، محمد طاہر کھوکھر

غیرکشمیری ، پنجابی اور پختوں کس طرح کشمیری بن کر آزادکشمیر اسمبلی کیلئے ووٹ کاسٹ کر سکتے ہیں ،حقیقی کشمیری مہاجرین کو ووٹ کے اندراج سے محروم رکھا گیا ہے،بیان

بدھ 16 جون 2021 17:47

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جون2021ء) تحریک انصاف آزادکشمیر کے مرکزی رہنما، سابق وزیر سیاحت و ٹرانسپورٹ ، امیدوار اسمبلی حلقہ جموں۔1 ، طاہرکھوکھر نے جموں۔1 میں ہزاروں جعلی ووٹوں کے اندرا ج کی تحقیقات کامطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بذریعہ کمیشن تحقیقات اور جعلی ووٹوں کے اخراج کے بغیر انتخابات ہوئے تو یہ قابل قبول نہیں ہوںگے۔

غیرکشمیری ، پنجابی اور پختوں کس طرح کشمیری بن کر آزادکشمیر اسمبلی کیلئے ووٹ کاسٹ کر سکتے ہیں جبکہ حقیقی کشمیری مہاجرین کو ووٹ کے اندراج سے محروم رکھا گیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں طاہرکھوکھر نے جعلی ووٹوں کے اندراج کیض تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ بروقت الیکشن کمیشن کو ثبوت فراہم کرچکے ہیں۔

(جاری ہے)

سینکڑوں ایسے جعلی سٹیٹ سبجیکٹس پر ہزاروں ووٹ درج کئے گئے جو پہلی نظر میں ہی جعلی اور بوگس ظاہرہوتے ہیں۔

متعلقہ اداروں کی خاموشی اور نااہلی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ تین ماہ سے الیکشن کمیشن لاہور ، دیگر اضلاع اور آزادکشمیر الیکشن کمیشن کے نوٹس میں یہ معاملہ لاتے رہے ہیں ۔ آزادکشمیر الیکشن کمیشن کی جانب سے اگرچہ تعاون کیاگیاہے لیکن ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر لاہور نے توجہ دلانے کے باوجود کوئی نوٹس نہیں لیا۔ لاہورکے ایک امیدوار اور الیکشن کمیشن فیلڈ سٹاف کی ملی بھگت سے جعلی سٹیٹ سبجیکٹس پر درج کئے جانے والے ہزاروں ووٹوں کا اخراج ضروری ہے ۔

طاہرکھوکھر نے کہاکہ اگر الیکشن کمیشن نے جعلی اور بوگس ووٹ خارج نہ کئے تو وہ الیکشن رکوانے اور بائیکاٹ کا آپشن استعمال کریں گے۔ انہوں نے ایک مرتبہ چیف الیکشن کمشنر سے مطالبہ کیا کہ بذریعہ کمیشن جعلی ووٹوں کی تحقیقات مکمل ہونے تک جموں۔1 کے انتخابات ملتوی کروائے جائیں۔