وفاقی محتسب سمندر پار پاکستانیوں کی سہولت کیلئے بیرون ملک نوٹری پبلک کی نامزدگی کے اپنے فیصلے پر عملدرآمد یقینی بنائے ، صدر کی ہدایت

اقدام سے بیرون ملک دستاویزات کی تصدیق اور مختار نامہ کے اجراء کے طریقہ کار کو آسان بنانے میں مدد ملے گی، عارف علوی کی گفتگو

جمعہ 18 جون 2021 21:47

وفاقی محتسب سمندر پار پاکستانیوں کی سہولت کیلئے بیرون ملک نوٹری پبلک ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جون2021ء) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وفاقی محتسب کو ہدایت کی ہے کہ سمندر پار پاکستانیوں کی سہولت کے لئے بیرون ملک نوٹری پبلک کی نامزدگی کے حوالے سے اپنے فیصلے پر عملدرآمد یقینی بنائے ، اس اقدام سے بیرون ملک دستاویزات کی تصدیق اور مختار نامہ کے اجراء کے طریقہ کار کو آسان بنانے میں مدد ملے گی۔

صدرمملکت نے اس حوالے سے 5سال سے زائد عرصہ سے ایک معاملہ حل نہ ہونے اور متعلقہ محکموں کی جانب سے موثر اقدامات نہ کرنے پر ناراضگی کا اظہار کیا۔امریکہ میں مقیم ایک پاکستانی شہری کی شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے صدر مملکت نے وفاقی محتسب کو ہدایت کی کہ 15اپریل 2015کو کئے جانے والے اپنے فیصلے پر بلا تاخیر قانون کے مطابق عملدرآمد یقینی بنائے۔

(جاری ہے)

محمد نصراللہ خان نامی شہری نے وفاقی محتسب کے فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونے کے خلاف صدر مملکت سے نوٹس لینے کی اپیل کی تھی۔ وفاقی محتسب نے 15اپریل 2015کو اپنے فیصلے میں وزارت خارجہ امور کو امریکہ کے بڑے شہروں میں نوٹری پبلک تعینات کرنے کی سفارش کی تھی جو سمندر پار پاکستانیوں کی دستاویزات کی تصدیق کر سکیں۔شکایت کنندہ نے اس فیصلے پر عملدرآمد کے سلسلے میں وفاقی محتسب سے اپیل کی جس پر 18جون 2015کو ہونے والی سماعت میں وفاقی محتسب نے وزارت خارجہ امور کو2 ماہ کے عرصہ میں مناسب حکمت عملی وضع کرنے اور سمندر پار پاکستانیوں کی سہولت کے لئے بیرون ملک پاکستانی سفارت خانوں کو ضروری ہدایات جاری کرنے اور اس حوالے سے عملدرآمد کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔

وزارت خارجہ امور نے 16جولائی 2015کو اپنے جواب میں بتایا کہ لاس اینجلس ، ہوسٹن اور شکاگو میں پاکستانی میشنز نے دستاویزات کی تصدیق کے لئے متعلقہ شخص کی قونصلر آفیسر کے سامنے ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کو ترجیح دی۔ وزارت خارجہ امور نے وفاقی محتسب کو اپنے تحریری جواب میں بتایا کہ امریکہ ، برطانیہ اور کینیڈا جیسے مخصوص ممالک جہاں سمندر پار پاکستانیوں کی بڑی تعداد موجود ہے وہاں مختارناموں کی تصدیق کے لئے نامزد نوٹری پبلک کو اختیارات دینے کا اقدام کیا جائے گا۔

اسی طرح اس اقدام کی کامیابی کی صورت میں دیگر ممالک میں بھی سمندر پار پاکستانیوںکے لئے یہ سہولت متعارف کرائی جائے گی۔ وزارت خارجہ امور نے سمندر پار پاکستانیوں کی سہولت کے لئے مختارناموں کی تصدیق کے حوالے سے دیگر طریقوں کا بھی حوالہ دیا جس میں قونصل خانوں کے دورے اور متعلقہ معلومات کی ویب سائیٹس پر دستیابی شامل ہے۔اس کے علاوہ امریکہ میں مقیم پاکستانی جو ذاتی حیثیت میں پاکستانی مشنز نہیں جاسکتے وہ امریکی محکمہ خارجہ سے دستاویزات کی تصدیق کے بعد قونصلر سروسز میں جمع کراسکتے ہیں۔

صدر عارف علوی نے سمندر پار پاکستانی کی شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو دستاویزات کی تصدیق کے لئے ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کے حوالے سے کہا کہ ایک عام معاملے پر بھی انہیں مشکلات درپیش ہیں۔انہوں نے کہاکہ بدلتے وقت کے ساتھ ہمیںدنیا کی پالیسیوں سے ہم آہنگی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ نادرا کی جانب سے جاری کردہ کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کو ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے بغیر آن لائن شناخت کی دستاویز کے طور پرقابل قبول قرار دینے کی تجویز دی۔

انہوں نے کہاکہ اپنی دستاویز کی تصدیق کے خواہش مند افراد کے ویڈیوکانفرنس کے ذریعے انٹرویوز لئے جاسکتے ہیں، جیسا کہ یہی ٹیکنالوجی اعلیٰ سطحی رابطوں میں بھی مفید ثابت ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سمندر پار پاکستانیوں نے متعدد امور پر وزیراعظم عمران خان سے شکایت کی ہے اس لئے سرکاری ادارے فعالیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سمندر پار پاکستانیوں کے لئے سہولیات پیدا کریں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی محتسب کا فیصلہ برقرار ہے جس پر عمل درآمد لازم ہے۔صدر مملکت نے اپنے تحریری حکم نامے میں قرار دیا کہ 1983کے پی او۔ون کے سیکشن 31کے تحت ریفرنس اس ہدایت کے ساتھ وفاقی محتسب کو بھجوایا جارہاہے کہ مزید وقت ضائع کئے بغیر پہلے سے جاری کئے جانے والے احکامات پر قانون کے مطابق عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔