سانگھڑ کے تعلقہ ٹنڈوآدم میں ایک اورحواکی بیٹی کی عزت تارتار کردی گئی

بہنوئی سمیت مبینہ طور پرچند صحافی بھی گینگ ریپ میں ملوث صحافی اور میری بہن اور بہنوئی مجھ پرتشددکرتے تھے اور زبردستی فحاشی کرواتے، بھائی

جمعہ 18 جون 2021 21:59

سانگھڑ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جون2021ء) سانگھڑ کے تعلقہ ٹنڈوآدم میں ایک اورحواکی بیٹی کی عزت تارتار کردی گئی۔ بہنوئی سمیت مبینہ طور پرچند صحافی بھی گینگ ریپ میں ملوث صحافی اور میری بہن اور بہنوئی مجھ پرتشددکرتے تھے اور زبردستی فحاشی کرواتے اورشہرسے باہر بھی لے جاتے تھے پولیس انتظامیہ ملزمان کی پشت پناہی کررہی ہے متاثرہ لڑکی کا بھائی کے ہمراہ میڈیا کے سامنے بیان ۔

تفصیلات کے مطابق ٹنڈوآدم بہن کے پاس رہائش پذیر معصوم نابالغ 14سالا لڑکی رخسار بنت لیاقت علی راجپوت نے کہا ہے کہ میری بڑی بہن سفیہ اور میرا بہنوئی مجھ پر جسمانی تشدد کرکے جسم فروشی کرانے پر مجبور کرتے تھے اور مختلف لوگوں کے ہمراہ جسم فروشی کرانے کے لیے دوسرے شہروں میں بھی زبردستی بھیجا کرتے تھے۔

(جاری ہے)

دو صحافی ذیشان راہی شاہد عباسی عرف ڈی سی بھی مبینہ طور پر مجھ سے زبردستی کیا کرتے تھے اوردوسروں کے سامنے زبردستی جسم فروشی کے لئے لے جاتے تھیاور دھجیاں دیتے اور کہتے کہ اگر کسی کو بتایا تو جان سے مار دینگے، متاثرہ 14 سالہ لڑکی رخسار بنت لیاقت راجپوت نے اپنے بھای شوکت علی کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا اس نے مزید بتایا کہ میری سگی بہن صفیہ مجھ پر سخت تشدد کرتی تھی اور میرا بہنوئی رانا شاہد بھی میرے ساتھ زبردستی کرتا تھا اور دوسرے لوگوں کو بھی گھر میں لاکر زبردستی کراتا تھا۔

اس نے کہا کہ میں نے کی بار اپنے بھائی کے پاس جانا چاہا مگر میری بہن اور بہنوئی روک لیتے تھے اور جان سے مارنے کی دھمکی دیکر کہتے تھے کہ اگر کسی کو اس معاملے کے بارے میں بتایا تو اچھا نہیں ہوگااورتمہیں جان سے ماردیں گے اور مجھے گھر میں قیدکررکھاتھا میں کسی طرح وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہوئی اور اپنے ماموں اور بھائی کے پاس پہنچی اورخودپرہونے والے ظلم اورزیادتیوں کے بارے میں بتایا تو میری بہن نے مجھ پر بیس ہزار چوری کرنے کا الزام لگا کر مبینہ طور پر دو صحافیوں ذیشان راہی اور شاہد ڈی سی سے ملکر تھانے پر جاکر میرے خلاف پرچہ کٹوادیا اور میرے دو کزن کو گرفتار کروادیا اور جب پولیس کو ہم نے اپنے اوپر ہونے والی زیادتیوں کے بارے میں بتایا اور مقدمہ درج کرنے کا کہا تو انکار کردیا اور کہا کہ مزکورہ صحافیوں کو راضی کرومتاثرہ لڑکی نے آئی جی سندھ، ڈی آی جی عرفان بلوچ، ایس ایس سانگھڑ، اے ایس پی ٹنڈو آدم ایاز جتوئی اور دیگر حکام بالا سے اپیل کی ہے کہ میری بہن، بہنوئی اور مبینہ دو صحافیوں کے خلاف کیس داخل کرکے فوری طور پر گرفتار کرکے میرے ساتھ انصاف کیا جائے۔

دوسری جانب یوتھ ونگ آل پاکستان انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آریہ کے رہنماوں راو ناصر راناشاہدعلی رانااعظم اور دیگر نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ متاثرہ بچی کے ساتھ انصاف کیا جائے اور ملوث لوگوں کو گرفتار کیا جائے انہوں نے کہا کہ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ متاثرہ بچی کے بھائیوں اور دیگر کو پولیس بلاوجہ گرفتار کرلیتی ہے اور دو نام نہاد صحافیوں کا حوالا دیتی ہے کہ ان سے رابطہ کریں اور راضی کریں اس لئے ہماری بالاحکام سے اپیل ہے کہ مزکورہ ملزمان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے اور متعلقہ تھانے کے پولیس افسران کے خلاف بھی کاروائی جائے تاکہ انصاف کا بول بالاہو۔