ٹک ٹاک سے پابندی ہٹائے جانے پر فواد چوہدری بھی خوش ہوگئے

کمپنیاں ایک دوسرے کے خلاف پراپیگنڈا کر رہی ہیں ہمارے ریگولیٹری ادارے اور جج صاحبان کو اس لڑائی سے علیحدہ رہنا چاہیئے، جو پاکستان میں سرمایہ کاری کرے اسے خوش آمدید کہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات کا ٹویٹ

Sajid Ali ساجد علی جمعہ 2 جولائی 2021 16:04

ٹک ٹاک سے پابندی ہٹائے جانے پر فواد چوہدری بھی خوش ہوگئے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 جولائی2021ء) شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک سے پابندی ہٹائے جانے پر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری بھی خوش ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے اپنے ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ خوشی ہے کہ سندہ ہائیکورٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ واپس لے لیا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ دنیا میں اس وقت ٹیکنالوجی کی جنگ چل رہی ہے کمپنیاں ایک دوسرے کے خلاف پراپیگنڈا کر رہی ہیں ہمارے ریگولیٹری ادارے اور جج صاحبان کو اس لڑائی سے علیحدہ رہنا چاہیئے اور جو پاکستان میں سرمایہ کاری کرے اسے خوش آمدید کہیں۔

واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے معروف ایپ ٹک ٹاک کو بحال کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

(جاری ہے)

عدالت نے پی ٹی اے کو ایل جی بی ٹی سے متعلق درخواستیں جلد نمٹانے کا حکم دے دیا ، سندھ ہائیکورٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ واپس لے لیا ، عدالت نے پی ٹی اے کو ٹک ٹاک بحال کرنے کا حکم دے دیا ، سندھ ہائیکورٹ نے فیصلہ پی ٹی اے کی متفرق درخواست پر دیا ، پی ٹی اے کو ایل جی بی ٹی سے متعلق درخواستیں جلد نمٹانے کا حکم دے دیا۔

دوسری طرف ٹک ٹاک پر پابندی کے لیے سپریم کورٹ میں بھی ایک درخواست دائر کر دی گئی ہے ، ٹک ٹاک کو بند کرنے کے خلاف درخواست میاں علی زین سمیت 5 دیگر شہریوں نے دائر کی جس میں وفاق ، پی ٹی اے ، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پیمرا کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ ٹک ٹاک پر پابندی لگا کر نئی پالیسی تشکیل دی جائے اور حکومت کو غیر اخلاقی مواد روکنے کے لیے ریگولیٹری میکانزم بنانے کا حکم دیا جائے ، آئین کا آرٹیکل 31 ملک میں اسلامی طرز زندگی کی ضمانت دیتا ہے لیکن ٹک ٹاک سے نوجوان نسل بے راہ روی کا شکار ہو رہی ہے کیوں کہ ٹک ٹاک کے ذریعے غیر اخلاقی اور فحش مواد پھیلایا جا رہا ہے ، یہی وجہ ہے کہ امریکا ، بھارت اور بنگلہ دیش سمیت مختلف ممالک میں ٹک ٹاک پر عارضی پابندی ہے۔

درخواست گزار کا کہنا ہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کا حکم دیا تھا کیوں کہ ٹک ٹاک کی وجہ سے متعدد ہلاکتیں بھی ہو چکی ہیں ، اپیل کنندہ نے موقف اپنایا کہ پاکستان میں قرآن و سنت کے منافی قانون سازی نہیں کی جا سکتی ، جب کہ ٹک ٹاک کے زریعے اظہارِ رائے کی آزادی کے قانون کا غلط استعمال ہو رہا ہے۔