سب کے سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہوں گے، فیصل واوڈا

سیاستدانوں کو وہ کام ہی نہیں کرنا چاہئیے کہ سافٹ وئیر اپ ڈیٹ کرنے کی نوبت آئے،اگر تحریک انصاف کا کوئی ممبر خواجہ آصف یا ن لیگ کی طرز پر سیاست کرے گا تو اس کا بھی سافٹ وئیر اپ ڈیٹ ہو گا۔فیصل واوڈا کا بیان

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 14 جولائی 2021 11:52

سب کے سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہوں گے، فیصل واوڈا
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔14 جولائی 2021ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ سیاستدانوں کو وہ کام ہی نہیں کرنا چاہئیے جس کی وجہ سے ان کے سافٹ وئیر اپ ڈیٹ کرنے کی نوبت آئے۔نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ اگر تحریک انصاف کا کوئی ممبر خواجہ آصف یا مسلم لیگ ن کی طرز پر سیاست کرے گا تو اس کا بھی سافٹ وئیر اپ ڈیٹ ہو گا۔

فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ حکومت وقت صرف چوری اور چوروں کی نشاندہی کر سکتی ہے وہ عدالت نہیں کہ وہ فیصلے صادر کر سکے۔انہوں نے کہا کہ اگر ایف آئی اے شہباز شریف کو سوالات پہلے دیتے ہیں تو مجھے اس طریقہ کار سے اختلاف ہے ، اداروں کو چاہئیے تمام تمام افراد کو چاہئے غریب ہو یا امیر ہتھکڑی لگا کر تحقیقات کرے۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی رہنما کے مطابق نواز شریف دور میں بجلی کی مہنگے معاہدے کیے گئے اور جو چیز دنیا میں 4 روپے کی دستیاب تھی ہم نے 15 سالہ معاہدہ پر 20 روپے کی خرید لی۔

قبل ازیں نجی ٹیلی ویژن چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر لیگی رہنما محمد زبیر نے انکشاف کیا کہ خواجہ آصف پہلے شخص نہیں کہ جن کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہوا، اس سے قبل 2017 میں میرا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کرنے کی کوشش کی گئی، جس کے بعد 2018 اور 2019 اور بعدازاں 2020 میں مسلسل تین سال میرا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن میں نے اپنا سافٹ وئیر اپ ڈیٹ کرنے سے منا کر دیا - لیگی رہنما محمد زبیر نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ میری نظر میں سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہونا پارٹی کے ساتھ وفاداری کی تبدیلی ہے- انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعت تبدیل کروانا اور وزارت کی پیش کش بھی سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کروانا ہے- خواجہ آصف کے گزشتہ روز سافٹ ویئر اپ ڈیٹ والے بیان کے حوالے سے محمد زیبر نے کہا کہ خواجہ آصف کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن وہ ہماری پارٹی نہیں چھوڑیں گے- واضح رہے کہ گزشتہ روز سینئر لیگی رہنما خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ تمام سیاستدان اقتدار میں آنے ‏کے لیے پنڈی کی طرف دیکھ رہے ہیں میرے قریب تمام طاقتور لوگ اسٹیبلشمنٹ ہیں طاقتورلوگ، ‏عدلیہ، فوج،میڈیا اور ادارےسب اسٹیبلشمنٹ ہیں۔