حکومت کی بجلی کے نرخوں میں اضافہ روکنے کیلئے مہنگی ایل این جی خریدنے کی وضاحت
سپاٹ مارکیٹ سے مہنگی ایل این جی کی خریداری ’کم برا فیصلہ‘ہے ،کوئی بھی عالمی اشیاء کی مارکیٹ بارے پیشگوئی کرکے اسے شکست نہیں دے سکتا،حکومت
ہفتہ 31 جولائی 2021 14:34
(جاری ہے)
دلچسپ بات یہ ہے کہ ستمبر اور اکتوبر کے لیے تقریباً 8 بولیاں منسوخ کر دی گئیں جن میں قطر سے 13.79 سے 13.99 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو شامل تھیں جبکہ دیگر بولیاں 16 ڈالر تک پہنچ گئیں تھیں۔
15.5 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کی بولی پر سابقہ جہاز پر پہنچی، اختتامی ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک پر فروخت کی قیمت 20 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو سے زیادہ بہتر ہوگی۔پٹرولیم ڈویڑن نے زاید قیمتوں کے حق میں جواز پیش کیا کہ حال ہی ہی میں ’اسپاٹ‘ ایل این جی سے متعلق اشیا کی قیمتوں میں 15 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ ہوا جس کی متعدد وجوہات ہیں جن میں پاپوا نیو گنی میں ایکسن کی سہولت میں کمی اور طلب سے متعلقہ عوامل مثلاً چین اور جاپان میں گرم موسم کی وجہ سے طلب میں اضافہ ہے۔ادارے نے وضاحت دی کہ پاکستان کی ماہانہ ایل این جی کی تقریباً ایک تہائی خریداری ’اسپاٹ‘ کی بنیاد پر ہوتی ہے اور بقیہ دو تہائی طویل مدتی معاہدے کی بنیاد پر ہوتی ہے جو کہ بنیادی طور پر ایل این جی درآمد کرنے والے ممالک کی عالمی اوسط کے مطابق ہوتی ہے۔وزارت نے دعویٰ کیا کہ آر ایل این جی کی قلت کی وجہ سے حکومت گرمیوں میں بجلی کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے ڈیزل جلانے پر مجبور ہوئی اور اس کے نتیجے میں ستمبر میں بجلی کی بڑھتی ہوئی لاگت تقربیاً 50 فیصد زیادہ مہنگی ہوئی۔پٹرولیم ڈویڑن نے کہا کہ ’تو، یہ ان دو برائیوں میں سے کم ہے‘۔انہوں نے کہا کہ اگر سسٹم میں وافر مقدار میں آر ایل این جی نہ ہوتی تو صنعتی شعبے کے لیے جبری گیس لوڈشیڈنگ کی ’موزوں وقت پر قیمت‘ کا بھی حساب دینا پڑتا۔وزارت پیٹرولیم کے مطابق خام تیل کی قیمتیں فی بیرل 75 ڈالر ہیں جبکہ درآمد شدہ کوئلے کی قیمت میں بھی رواں برس جنوری سے تقریباً 45 فیصد اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوا کہ زیادہ تر توانائی سے متعلقہ اشیا کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں کیونکہ بین الاقوامی سطح پر طلب اور محدود سپلائی عوامل کی وجہ سے معیشتیں کووڈ 19 کے بعد کھلتی ہیں۔وزارت توانائی نے مزید کہا کہ کرسٹل بال کے بغیر کوئی بھی بین الاقوامی اشیا کی منڈی کو مکمل طور پر شکست نہیں دے سکتا اور اسپاٹ خریداری کے وقت (یعنی پہلے یا بعد میں) اور اصل کے درمیان کوئی ثبوت پر مبنی ارتباط نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ ایل این جی کی قیمت جیسا کہ یہ مختلف (اوپر اور نیچی) وقتاً فوقتاً طلب و رسد کے عوامل کی وجہ سے مختلف ہوتی ہے۔وزارت نے کہا کہ پاکستان نے 100 فیصد طویل مدتی معاہدے کی خریداری کا انتخاب کر سکتا ہے۔علاوہ ازیں آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے کہا کہ پائپ لائن کی تعمیر اور آپریشن کے لائسنس جاری کر کے ایک آخری سنگ میل حاصل کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اینرگاس ٹرمینل (پرائیویٹ) لمیٹڈ اور تبیر انرجی (پرائیویٹ) کو ایل این جی سپلائی چین کے لیے لائسنس جاری کیے گئے۔مزید اہم خبریں
-
عدالتی معاملات میں مداخلت ‘ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججوں کے خطوط پر ازخود نوٹس کی سماعت آج سپریم کورٹ میں ہو گی
-
ہیٹی: جنسی تشدد کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کرنے پر تشویش
-
یو این اور شراکت داروں کی یمن کے لیے ہنگامی امدادی اپیل
-
سندھ کے آم کے باغات میں بیماری پھیلنے کا انکشاف
-
ن لیگی ایم پی اے کا متعدد افراد کے ہمراہ پی ٹی آئی ایم این اے کے گھر پر دھاوا
-
خلاء میں اسلحہ کی دوڑ روکنے پر سلامتی کونسل میں عدم اتفاق پر تشویش
-
سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کا ممکنہ شیڈول سامنے آ گیا
-
بنگلہ دیش: گرمیوں میں زچہ و بچہ کی دیکھ بھال پر ہدایت نامہ جاری
-
روس نے کا فرانس، برطانیہ اور امریکا کی دھمکیوں کے جواب میں جوہری ہتھیاروں کی جنگی مشق کرنے کا اعلان
-
مذاکرات کا ماحول ہوگا تو بانی پی ٹی آئی سے مزید گائیڈ لائنز لوں گا
-
آزاد کشمیر کے بارے میں بھارتی راہنماﺅں کے اشتعال انگیز بیانات اور بلاجواز دعوے علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں. اسحاق ڈار
-
ڈمی اور غیرذمہ دار لوگوں سے بات نہیں کروں گا‘معلوم ہے کون طاقتور ہیں.علی امین گنڈاپور
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.