کرونا ویکسینیشن کے نام پر شہریوں کی تذلیل فوری بند کی جائے ،ْحافظ نعیم الرحمن

سندھ حکومت کا زبردستی رٹ قائم کرنے اورلاک ڈائون کا فیصلہ کسی صورت قبول نہیں ،ْایکسپو سینٹر میں ویکسینیشن مرکز کا دورہ ومیڈیا سے گفتگو

اتوار 1 اگست 2021 22:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اگست2021ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کراچی میں کورونا ویکسینیشن مراکز پر صوبائی حکومت کے ناقص انتظامات اور لاکھوں عوام کو درپیش شدید مشکلات کے حوالے سے ایکسپو سینٹر میں قائم ویکسینیشن مرکزکا دورہ کیا اور ویکسین لگوانے کے لیے شہر بھر سے آئے ہوئے شہریوں سے ملاقات کی ، شہریوں نے حافظ نعیم الرحمن کو ویکسینیشن مرکز میں ناقص انتظامات ،سماجی فاصلے کے حوالے سے لاحق خطرات، سہولیات کی قلت ،ویکسین لگانے والے عملے کی کمی سمیت دیگر مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کی جانب سے ویکسین لگانے کا کوئی مؤثر انتظام نہیں ہے ،یہاں عملہ صرف اپنے ہی جان پہچان والے لوگوں کو سہولت فراہم کررہا ہے ، عام شہری شدید پریشانی سے دوچار ہیں ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سکریٹری کراچی منعم ظفر خان ، پبلک ایڈ کمیٹی جماعت اسلامی کراچی کے سکریٹری نجیب ایوبی ،الخدمت کے قاضی صدر الدین و دیگر بھی موجود تھے ۔حافظ نعیم الرحمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ حکومت شہریوں پر زبردستی رٹ قائم کرنے کے نام پر ان کی تذلیل کرنے کے بجائے ایس او پیز پر عملددرآمد کروائے ،ویکسینیشن کے عمل کو بہتر بنانے کے لیے مؤثر اقدامات کرے ، سندھ حکومت کا زبردستی رٹ قائم کرنے اورلاک ڈاون کا فیصلہ کسی صورت قبول نہیں، ،شہریوں کو ریلیف پہنچانے کے لیے ویکسینیشن کے انتظامات محلے کی سطح پر کیے جائیںاور اس کے لیے مساجد کو مرکز بنایاجائے۔

انہوں نے کہاکہ ایکسپو سینٹر میں ہزاروں مرد و خواتین ویکسین لگوانے کے لیے موجود ہیںلیکن ناقص بندوبست کی وجہ سے شہری دھکے کھانے پر مجبور ہیں،حکومت کی نااہلی کی وجہ سے آکسیجن گیس بنانے والی کمپنیوں نے گیس سلینڈر کی قیمتوں میں چارگنا اضافہ کردیا گیا ہے ،جو سلینڈر کرونا وباء سے قبل 7ہزار کا تھا اب اس کی قیمت25ہزار تک ہوگئی ہے ،وفاقی وصوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ایسی کمپنیوں کے خلاف سخت اقداما ت کیے جائیں،سندھ حکومت کرونا ایس اوپیز پر عملدرآمد کی باتیں تو کرتی ہے لیکن دوسری جانب صورتحال یہ ہے کہ ایکسپو سینٹر میں ایس او پیز کی دھجیاں بکھیری جارہی ہیں، مناسب انتطامات و اقدامات نہ ہونے ہونے کی وجہ سے شہری لمبی لائنیں لگانے پر مجبور ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت نے کراچی میں زبردستی لاک ڈاؤن تو لگادیا لیکن کراچی کے عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیااور نہ ہی کوئی متبادل سہولیات فراہم کی گئیںاورظلم یہ ہے کہ ویکسینیشن نہ کروانے والے شہریوں کو سر عام سڑکوں پر مرغا بنا کر تذلیل کی جارہی ہے ، اورسِم بلاک کرنے کا بھی کہا جارہا ہے ، حافظ نعیم الرحمن نے سوا ل کیا کہ حکومت سندھ بتائے کہ وہ کون سے ڈھائی سو مقامات ہیں جہاں ویکسین لگائی جارہی ہے ،اس وقت کراچی میں موجود تمام سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈیز بند کردی گئی ہیں ،شہریوں کو ویکسین لگوانے کے لیے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہاکہ وفاقی وصوبائی حکومت بتائے کہ گزشتہ سال تقریبا کرونا سے متاثر ہونے والے افراد کے لیے 14 سو ارب کی امداد کہاں خرچ کی گئی ۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی اورالخدمت نے ماضی میں بھی خدمت کی اور آج بھی الخدمت کے رضاکار شہر بھر میں ریلیف کا کام کررہے ہیں ، الخدمت کے تحت سستا ترین کرونا ٹیسٹ کیا جارہا ہے اور الخدمت کے تحت کرونا سے متاثرہونے والے افراد کے لیے مفت آکسیجن سلینڈربھی فراہم کیا جارہا ہے ۔