ٹماٹر 42.40 فیصد، پیاز 34.53 فیصد،خوردنی گھی 6.70 فیصد، خوردنی تیل 6.56 فیصد اور چینی 5.08 فیصد مہنگے ہوگئے

نئے مالی سال کے پہلے ماہ جولائی میں مہنگائی کی شرح میں 1.34 فیصد اضافہ ہوا، مجموعی شرح 8.40 تک پہنچ گئی، ادارہ شماریات نے ماہانہ مہنگائی کے اعدادوشمار جاری کر دیئے

muhammad ali محمد علی پیر 2 اگست 2021 22:18

ٹماٹر 42.40 فیصد، پیاز 34.53 فیصد،خوردنی گھی 6.70 فیصد، خوردنی تیل 6.56 فیصد ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 اگست2021ء) نئے مالی سال کے پہلے ماہ جولائی میں مہنگائی کی شرح میں 1.34 فیصد اضافہ ہوا، مجموعی شرح 8.40 تک پہنچ گئی، ادارہ شماریات نے ماہانہ مہنگائی کے اعدادوشمار جاری کر دیئے۔ تفصیلات کے مطابق نئے مالی سال کے پہلے ماہ کے اختتام کے بعد وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے مہنگائی کی ماہانہ شرح کے حوالے سے اعداد وشمار جاری کیے گئے۔

ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق جولائی میں مہنگائی کی شرح 8.40 فیصد رہی۔حکومتی دعووں کے باجود مہنگائی برقرار، جولائی میں مہنگائی کی شرح میں 1.34 فیصد اضافہ ہوا جس کے بعد مجموعی شرح 8.40 تک پہنچ گئی۔ ادارہ شماریات کے ماہانہ اعداد و شمار کے مطابق شہری علاقوں میں ٹماٹر 42.40 فیصد، پیاز 34.53 فیصد، خوردنی گھی 6.70 فیصد، خوردنی تیل 6.56 فیصد اور چینی 5.08 فیصد مہنگی ہوئی۔

(جاری ہے)

شہری علاقوں میں دال مونگ 11.36 فیصد، چکن 10.07 فیصد، دال ماش 5.18 فیصد، دال مسور 1.24 فیصد سستی ہوئیں۔ دیہی علاقوں میں ماہانہ بنیادوں پر ٹماٹر 101.63 فیصد مہنگا ہوا۔ پیاز 47.62 فیصد، آلو 12.66، سبزیاں 5.16 فیصد، چینی 4.33 فیصد، خوردنی تیل 3.16 جبکہ کوکنگ آئل 2.27فیصد مہنگا ہوا۔ چکن 12.95 فیصد، دال مونگ 10.06 فیصد، دال ماش 2.41 فیصد سستی ہوئی۔شہروں میں سالانہ بنیاد پر خوردنی گھی 32.85 فیصد، کوکنگ آئل 31.70 فیصد، انڈے 24.07، چینی 23.01 اور آٹا 14.92 فیصد مہنگا ہوا جبکہ ٹماٹر 21.82 جبکہ دال مونگ 20.75 فیصد سستی ہوئی۔

سالانہ بنیاد پر دیہات میں ٹماٹر 26.85 فیصد، دال مونگ 22.33، آلو 13.77 فیصد سستے ہوئے۔ واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے حال ہی میں جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مہنگائی پر قابو پانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ جبکہ وزارت خزانہ کے حکام کا دعویٰ ہے کہ رواں مالی سال کے دوران مہنگائی کی شرح میں کمی آنے کی توقع ہے۔