نیشنل ڈائیلاگ ملک کی ضرورت ہے

نواز شریف الیکشن لڑنے کیلئے نااہل تھے، انہیں جیل ڈال دیا گیا، تین ہفتے میں کیا حکمتِ عملی بناتے؟ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 3 اگست 2021 11:05

نیشنل ڈائیلاگ ملک کی ضرورت ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 03 اگست 2021ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینئیر رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ڈائیلاگ سے پہلے اعتراف کرنا ہو گا کہ ملک آئین کے مطابق نہیں چل رہا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف الیکشن لڑنے کیلئے نااہل تھے، انہیں جیل ڈال دیا گیا، تین ہفتے میں کیا حکمتِ عملی بناتے؟ انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق مفاہمت پر نواز شریف راضی ہوں گے، نواز شریف اور شہباز شریف کے مؤقف میں کوئی تضاد نہیں ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ شہباز شریف سے جو چیزیں منسوب کی گئی تھیں وہ انہوں نے خود غلط ثابت کر دیں۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نواز شریف سے ایک بات سنی ہے کہ ملک کا نظام آئین کے مطابق چلنا چاہئیے ، ذاتی انا پر حکومتیں نہیں چلتیں، قومی مفاہمت تمام اداروں کے مابین ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب ایک اور نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پارٹی صدر شہباز شریف کے بیانیے سے اختلاف کیا تھا ۔

2018ء کے عام انتخابات میں شکست کے حوالے سے پارٹی کے صدر شہباز شریف کے بیانیے سے اختلاف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن کی شفاف تحقیقات کے لیے کمیشن قائم کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی جانب سے 2018ء کے انتخابات میں پارٹی شکست کو غلط حکمت عملی کا نتیجہ قرار دینے پر شاہد خاقان عباسی نےکہا ہےکہ اس میں ن لیگ کی کوئی غلطی نہیں تھی۔

شاہد خاقان عباسی نے واضح کیا کہ اس میں ن لیگ کی کوئی غلطی نہیں تھی اور نہ ہی نواز شریف کی نااہلی تھی۔ یہ ایک طے شدہ معاملہ تھا،سیاسی جماعت کی الیکشن میں غلطیاں نہیں ہوتیں، ہم الیکشن میں گئے اور جوکچھ الیکشن میں ہوا وہ تاریخ کا حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک ٹروتھ کمیشن کے ذریعے اس کی جانچ پڑتال کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ کی بہترین حکومت 2013ء سے 2018ء کی تھی، اگرانصاف کے دوہرے معیارہوں گے تو اس میں ن لیگ اورنوازشریف کی کیا غلطی ہے؟ شہبازشریف نوازشریف کے ساتھ کھڑے تھے اورکھڑے ہیں۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جوکچھ 2018ء کے الیکشن میں ہوا اس کی حقیقت سامنے آنی چاہئیے۔ واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے اتوار کی رات نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ "میں یہ کہوں گا کہ اگر ہم نے 2018 کے انتخابات سے قبل اجتماعی مشاورت سے مناسب حکمت عملی بنائی ہوتی تو شاید میاں نواز شریف چوتھی بار وزیر اعظم بن جاتے۔