ایکسٹیسی کے وسیع پیمانے پر استعمال پر فوری ایکشن لیں ، ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کریں، وزیر اعظم کی اعجاز شاہ کو ہدایت

انٹیلی جنس پر مبنی آپریشنز کی بنیاد پر اجتماعی اور مربوط کوششیں نتیجہ خیز نتائج دے سکتی ہیں،نئے تعینات ہونے والے ڈی جی اے این ایف میجر جنرل غلام شبیر ناریجو اور وزیر کا اتفاق

جمعرات 5 اگست 2021 15:00

ایکسٹیسی کے وسیع پیمانے پر استعمال پر فوری ایکشن لیں ، ذمہ داران کے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اگست2021ء) وفاقی وزیر برائے انسداد منشیات بریگیڈیئر (ر) اعجاز احمد شاہ نے اسلام آباد میں اعلی سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے انہیں ہدایت کی ہے کہ وہ نوجوانوں میں منشیات اور بالخصوص ایکسٹیسی کے وسیع پیمانے پر استعمال پر فوری ایکشن لیں اور ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کریں۔

جمعرات کو انہوں نے نئے تعینات ہونے والے ڈی جی اے این ایف میجر جنرل غلام شبیر ناریجو کو خوش آمدید کہا اور کہا کہ اینٹی نارکوٹکس فورس کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے آپریشنل تبدیلیاں لانے کی ضرورت ہے۔ ڈی جی نے وزیر سے اتفاق کیا اور کہا کہ انٹیلی جنس پر مبنی آپریشنز کی بنیاد پر اجتماعی اور مربوط کوششیں نتیجہ خیز نتائج دے سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

اعجاز شاہ نے کہا کہ "وزارت کے ساتھ ساتھ انتظامیہ اور پولیس کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ مقامی تھانے منشیات فروشوں کو نشانہ بنانے اور گرفتار کرنے کے لیے اپنا بھر پور کردار ادا کریں"۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ اینٹی نارکوٹکس فورس کو موثر نگرانی کو یقینی بنانے کے لیے آلات کو اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ منشیات فروش عام لوگ نہیں ہیں اور ان کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے موثر حکمت عملی مرتب کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سزا کا یقین اور مجرموں کی شناخت بھی لازمی ہے۔ منشیات کا خطرہ دہشت گردی کی طرح خطرناک ہے ، اس کے تباہ کن نتائج ہیں۔ بریگیڈیئر (ر) اعجاز احمد شاہ نے صورتحال کی سنگینی کو سمجھانے کی کوشش کرتے ہوئے کہا۔ "اینٹی نارکوٹکس فورس سندھ آپریشنل اور بحالی دونوں محاذوں پر اچھا کام کر رہی ہی" وزیر نے ان کوششوں کو سراہا اور باقیوں کو بھی ایسا کرنے کا مشورہ دیا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی ، لاہور کو ملک کا پہلا منشیات سے پاک کیمپس قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کو پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر سمجھا جا سکتا ہے جسے دوسرے اداروں میں بھی اسی ماڈل پر عمل کیا جا سکتا ہے۔ "ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ طلباء ، فیکلٹی ، انتظامیہ اور حکومت منشیات سے پاک حیثیت حاصل کرنے کے لیے کس طرح اپنا متعلقہ کردار ادا کرسکتے ہیں۔

اس موقع سیکرٹری انسداد منشیات اکبر درانی نے اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ مجموعی طور پر کوشش کرنے سے معاشرے سے منشیات کا خاتمہ ممکن ہی- اجلاس میں سیکرٹری انسداد منشیات ، اکبر درانی (TI)/PAS ، ڈی جی اے این ایف میجر جنرل غلام شبیر ناریجو ، ڈی آئی جی افضل کوثر ، انٹیلی جنس ایجنسیوں کے نمائندے ، ڈی سی اسلام آباد اور وزارت انسداد منشیات اور اے این ایف کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :