یہ فیک نیوز ہے کہ پی ایم ڈی اے پر کوئی آرڈیننس لارہے ہیں یا کوئی مسودہ تیار ہے، فرخ حبیب

جرنلسٹس اینڈ میڈیا پروفیشنلز پروٹیکشن بل کو جلد قائمہ کمیٹی انسانی حقوق سے پاس کرکے ایوان میں لاکر اتفاق رائے سے منظور کرائیں گے، مریم اور نگزیب

بدھ 15 ستمبر 2021 22:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2021ء) وزیر مملکت برائے اطلاعا ت و نشریا ت فرخ حبیب نے کہاہے کہ یہ فیک نیوز ہے کہ پی ایم ڈی اے پر کوئی آرڈیننس لارہے ہیں یا کوئی مسودہ تیار ہے جبکہ کمیٹی کی کنوینئر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ جرنلسٹس اینڈ میڈیا پروفیشنلز پروٹیکشن بل کو جلد قائمہ کمیٹی انسانی حقوق سے پاس کرکے ایوان میں لاکر اتفاق رائے سے منظور کرائیں گے۔

بدھ کو یہاں قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے اطلاعات کا اجلاس ہوا کمیٹی اراکین کنول شوزب نفیسہ شاہ پی بی اے، سی پی این ای، اے پی این ایس، پی ایف یو جے اور صحافتی تنظیموں کے عہدیداران شریک تھے اور اپنی اپنی تجاویز پیش کیں۔ وزیر مملکت اطلاعات و نشریات نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ یہ بھی فیک نیوز ہے کہ پی ایم ڈی اے پر کوئی آرڈیننس لارہے ہیں یا کوئی مسودہ تیار ہے، ہم پی ایم ڈی اے پر مشاورت کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ سب کمیٹی کی سربراہ مریم اورنگزیب کی جانب سے احتجاجی کیمپ میں جا کر پی ایم ڈی اے کو کالا قانون کہہ کر مسترد کیا،کیا ہی اچھا ہوتا کہ سب کمیٹی کی سربراہ غیر جانبدار رہتیں اور اپنا موقف اس فورم پر پیش کرتیں،ہماری توقعات تھیں کہ مشاورتی عمل میں بامعنی بحث کے ذریعے آگے بڑھیں۔فرخ حبیب نے کہاکہ پی ایم ڈی اے فریم ورک پر پی بی اے، اے پی این ایس، سی پی این ای اور ملک کے 5 بڑے پریس کلبز ،پی ایف یو جے سمیت تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی گئی ہے۔

پیمرا، اے بی سی، پریس رجسٹرار،پریس کونسل،موشن پیکچراور دیگر میڈیا سے متعلق ادارے ہیں۔ انکو پی ایم ڈی اے چھتری تلے یکجا کرنے جارہے ہیں۔اس کے بعد کسی ملازم کو فارغ نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ میڈیا کمپلینٹ کمیشن میں الیکٹرانک، پرنٹ اور ڈیجیٹل میڈیا سے منسلک صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی درخواستوں پر 21 دنوں میں فیصلہ ہوگا، میڈیا کمپلینٹ کمیشن کا فیصلہ میڈیا ٹربیونل میں چیلنج کیا جاسکتا ہے جہاں سے 21 دنوں میں فیصلہ ہوگا، اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جاسکے گا، پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کسی صورت میڈیا کمپلنٹ کمیشن پر اثر انداز نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا کمپلنٹ کمیشن کی لاہور، ملتان، سکھر، کراچی،کوئٹہ،پشاور اور اسلام آباد میں موجودگی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا کو ٹیکس نیٹ میں لارہے ہیں۔ او ٹی ٹی پیلٹ فارم کو لیگل کور دینا چاہتے ہیں،ڈیجیٹل میڈیا کی لائسنسنگ نہیں کررہے انھیں رجسٹرڈ ہونا پڑے گا۔چیئرمین کمیٹی مریم اورنگزیب نے کہا کہ جرنلسٹس اینڈ میڈیا پروفیشنلز پروٹیکشن بل کو جلد قائمہ کمیٹی انسانی حقوق سے پاس کراکے ایوان میں لاکر اتفاق رائے سے منظور کرائیں گے۔ انہوں نے تمام سٹیک ہولڈرز کو 21 ستمبر تک اپنی تجاویز تحریری طور پر سیکرٹریٹ کو بھجوانے کی ہدایت کی۔