شہباز شریف کے خلاف جعلی اکاﺅنٹس کیس میں بڑ ی پیش رفت سامنے آگئی

ایف آئی اے کی کارروائی میں نجی بینک کے وائس صدر اورہیڈ آف کمپلائنس عاصم سوری کو گرفتار کرلیا گیا ، ملزم نے جعلی بینک اکاﺅنٹس میں گواہان اوربینکرز پر اپنا بیان تبدیل کرنے کے لئے دباﺅ ڈالا

Sajid Ali ساجد علی اتوار 19 ستمبر 2021 12:28

شہباز شریف کے خلاف جعلی اکاﺅنٹس کیس میں بڑ ی پیش رفت سامنے آگئی
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 19 ستمبر 2021ء ) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے خلاف جعلی اکاﺅنٹس کیس میں بڑ ی پیش رفت سامنے آگئی۔ میڈیا ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی مین اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے خلاف جعلی اکاونٹس کیس میں ایک اور ملزم گرفتار کر لیا گیا ، اس حوالے سے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے ) نے کارروائی کی ، اس دوران نجی بینک کے وائس صدر اورہیڈ آف کمپلائنس عاصم سوری کو گرفتار کیا گیا ہے ، ملزم عاصم سوری نے جعلی بینک اکاﺅنٹس میں گواہان اوربینکرز پر اپنا بیان تبدیل کرنے کے لئے دباﺅ ڈالا۔

ادھر نیب کے زیر تفتیش صاف پانی کیس میں اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی بیٹی اور داماد کی جائیداد قرق کر لی گئی ، لاہور کی احتساب عدالت میں صاف پانی ریفرنس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، شہباز شریف کی بیٹی رابعہ عمران اور داماد عمران علی کی جائیداد قرقی کی رپورٹ احتساب عدالت میں جمع کروائی گئی۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ نیب تفتیشی ٹیم نے شہباز شریف کے داماد عمران علی یوسف اور بیٹی رابعہ عمران کی جائیداد قرقی کی رپورٹ عدالت جمع کروائی جس میں کہا گیا کہ میسرز فاطیمہ ڈویلپرز میں عمران علی کے 65 لاکھ شئیرز اور رابعہ عمران کے 35 لاکھ شئیرز کی مالک ہیں، میسرز ایس ایم سی میں عمران علج یوسف کے 60 لاکھ مالیت کے شئیرز ہے، حدیبیہ انجینرنگ میں شہباز شریف کی بیٹی رابعہ عمران کے 7 ہزار مالیت کے شئیرز شامل ہیں۔

نیب کی جانب سے عدالت میں جمع کروائی گئی جائیدااد قرقی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ شریف پولٹری فارم میں رابعہ عمران کے 1 ہزار مالیت کے شئیرز بھی قرق کیے گیے ہیں، مدینہ فیڈ میں عمران علی کے شئیرز کی مالیت 1 کروڑ 25 لاکھ جبکہ رابعہ عمران 50 لاکھ مالیت کے شئیرز کی مالک ہیں، میسرز پروسیڈ فوڈ میں عمران علی اور رابعہ عمران کے 25 لاکھ مالیت کے شئیرز ہیں، اس کے علاوہ علی ٹریڈ سینٹر اور علی ٹاور میں عمران علی اور رابعہ عمران متعدد دوکانوں کے مالک ہیں، جس کے بعد عدالت نے دیگر شریک ملزمان کی بریت کی درخواستوں پر دلائل طلب کرنے کے بعد کارروائی 23 ستمبر تک ملتوی کردی۔