بنوں تعلیمی بورڈ دسویں اور بارہویں جماعت کے نتائج کے خلاف طلبہ کے احتجاجی مظاہرے چوتھے بھی جا ری رہے

ہفتہ 25 ستمبر 2021 23:20

بنوں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2021ء) بنوں تعلیمی بورڈ دسویں اور بارہویں جماعت کے نتائج کے خلاف طلبہ کے احتجاجی مظاہرے چوتھے بھی جا ری رہے، چیئرمین اور بورڈ انتظامیہ طلبہ کو مطمئن نہ کر سکے ، چیئرمین بورڈ کی طرف سے بے حسی کا مظاہرہ ، صبح سے رات گئے تک طلبہ بورڈ کے سامنے احتجاج کرتے رہے جبکہ مظاہرین کمیٹی بورڈ میں مذاکرات کیلئے موجود رہی لیکن چیئرمین کی طرف سے کوئی ریسپونس نہیں دیا گیا اور نہ ملاقات کی زحمت کی ، مظاہرین کا کہنا ہے کہ حالیہ بورڈ نتائج سٹوڈنٹس کے پرفارمنس پر نہیں بلکہ چیئرمین نے اپنی خواہشات کی بنیاد پر اعلان کئے جسے ہم مسترد کرتے ہیں،مارکنگ میں حکومت کی جانب سے واضح کردہ فارمولہ استعمال نہیں کیا گیا ہے ہمیں اپنے حق سے کم نمبرات دیئے گئے ہیں جن طلبہ نے پوزیشن لی اکثریت صاحب استعداد طبقہ کی ہے بہت کم ایسے امیدوار ہوں گے جو کہ اپنی کارکردگی کی بنیادپر پوزیشن لی ہو گی،بنوں بورڈ نے حکومتی فارمولہ نہیں بلکہ خود ساختہ فارمو استعمال کیا ہے ان نمبرات پر ہمیں میڈیکل و نان میڈیکلز میں داخلے نہیں مل رہے اور مستقبل داو پر لگ گیا، فارمولے کے تحت 33 فیصد نمبرات ہمیں نہیں دیئے ہیں اور نہ کورونا وائرس کے سبب بننے والا فارمولہ ہمارے طلبہ پر ایپلائی کیا گیا صوبے کے دیگر بورڈز نے جس طرح نتائج اخذ کئے ہیں ٹھیک اسی طرح ہمارے نتائج کا اعلان بھی کیا جائے اور جن طلبہ کیخلاف آن فیئرمین کیسز بنائے گئے ہیں وہ ایسے طلبہ ہیں جن کے پیپرز سائنس کے تھے اور نقل اس کیساتھ آرٹس کی لگائی گئی ہے تو ہم کیسے یقین کریں کہ یہ کیسز ان کے خلاف صحیح بنائے گئے ہیں لہذا کیسز بھی ہٹائے جائیں اور رزلٹ بھی دوبارہ جاری کیا جائے، مظاہرین کمیٹی نے سابق ناظم ڈومیل فداء محمد خان وزیر کی قیادت میں جس میں وکلاء اور ماہر پروفیسرز اور طلبہ شامل تھے نے بورڈ کے بی او جی ممبر پروفیسر حسن خان اور انتظامیہ کیساتھ ملاقات کی اور اپنی تحفظات سے آگاہ کیا اس موقع پر متاثر ہونے والے امیدواروں سے درخواستیں اکھٹا کی گئیں جس پر آ ج یا کل سے کام شروع کیا جائے گا ۔