سندھ حکومت نے زیادتی کا شکار لڑکی کو جرگہ کرانے کا مشورہ دے دیا

عدلیہ کی جانب سے انصاف میں دیر ہوتی ہے اس لیے بہتر ہے دونوں فریقین آپس میں بیٹھ کر صلح کرلیں۔وڈیرہ گاؤں کا باپ ہوتا ہے انہیں دعوت دیتی ہوں کہ وہ معاملے کا فیصلہ کروائیں۔شمیم ممتاز کی میڈیا سے گفتگو

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 16 اکتوبر 2021 16:45

سندھ حکومت نے زیادتی کا شکار لڑکی کو جرگہ کرانے کا مشورہ دے دیا
پنوعاقل (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔16 اکتوبر 2021ء) سندھ حکومت نے زیادتی کا شکار لڑکی کو جرگہ کرانے کا مشورہ دے دیا۔سماء نیوز کی رپورٹ کے مطابق پنوعاقل میں سکول کی طالبات کے ساتھ زیادتی کے بعد نازیبا ویڈیو بنا کر انہیں بلیک میل کرنے کے معاملے پر سندھ حکومت میں شامل سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی کی چیئرپرسن شمیم ممتاز نے متاثرہ لڑکی کو انصاف دلانے کی بجائے وڈیروں کو علاقے کا باپ قرار دے کر جرگہ کرنے کا مشورہ دے دیا۔

رکن سندھ اسمبلی شمیم ممتاز نے متاثرہ خاندان سے ملاقات کی اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ کی جانب سے انصاف میں دیر ہوتی ہے اس لیے بہتر ہے دونوں فریقین آپس میں بیٹھ کر صلح کرلیں۔وڈیرہ گاؤں کا باپ ہوتا ہے انہیں دعوت دیتی ہوں کہ وہ معاملے کا فیصلہ کروائیں سندھ حکومت ان کے ساتھ ہوگی۔

(جاری ہے)

سندھ حکومت کے عہدیدار کی جانب سے اس بیان کے بعد بچی کے ورثہ میں مایوسی پھیل گئی ہے جبکہ سول سوسائٹی نے معاملے کی سخت لفظوں میں مذمت کی ہے۔

سندھ حکومت کی جانب سے وڈیروں کی معرفت معاملات حل کرانے کے بیان کو وکلاء اور سول سوسائٹی توہین عدالت قرار دے رہے ہیں۔دوسری جانب ضلع سکھر کی تحصیل پنو عاقل میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والے بچے کے کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔تفصیلات کے مطابق پنو عاقل میں چودہ سالہ بچے کو 4 ماہ بدفعلی کے بعد قتل کیا گیا، جس پر پولیس نے مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کیا ور تیس سے زائد ملزمان کو حراست میں لے کر تفتیش کی۔

تفتیشی ٹیم نے گرفتار ملزم سمیت 30 ملزمان کے نمونے حاصل کر کے انہیں تصدیق کے لیے لیبارٹری بھیجا، جس میں سے ایک گرفتار شخص شفیق جتوئی کا ڈی این اے میچ ہوگیا۔یاد رہے کہ چار ماہ قبل سکھر کی تحصیل پنو عاقل کے رہائشی بچے کی لاش برآمد ہوئی تھی، جس پر اہل خانہ اور علاقہ مکینوں نے احتجاج کیا اور زیادتی کے بعد قتل کا دعوی کیا تھا۔ پولیس نے مقتول کی لاش کو تحویل میں لے کر اسپتال منتقل کیا تو میڈیکل میں بھی زیادتی ثابت ہوئی۔