ایف پی سی سی آئی کا 6ماہ کے لیے خوردنی تیل پر تمام ٹیکس اور ڈیوٹیاں واپس لینے کا مطالبہ

پیر 18 اکتوبر 2021 20:55

ایف پی سی سی آئی کا 6ماہ کے لیے خوردنی تیل پر تمام ٹیکس اور ڈیوٹیاں ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2021ء) ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ناصر حیات مگوں نے ملک میں بڑھتی ہوئی ناقابل برداشت غذائی مہنگائی پر اپنے گہرے تحفظات کا اظہار کیا ہی؛ جس کے نتیجے میں عوام میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خوردنی تیل کی قیمتیں ملک میں اشیائے خورد و نوش کی افراط زر کو بڑھانے میں سب سے بڑا معاون ہیں۔

خوراک کی مہنگائی کا یہ انداز دنیا کے کسی بھی ملک کے لیے ناقابل برداشت ہے اور حکومتوں کو قومی مفاد میں مہنگائی پر قابو پانے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرنا چاہیے۔ایف پی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ اگر حکومت 9,180 روپے فی ٹن کسٹم ڈیوٹی؛ 17 فیصد FED؛ 2فیصدایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی؛ ویلیو ایڈیشن ایڈجسمنٹ کے بعد 5سی6 فیصدسیلز ٹیکس اور2فیصد انکم ٹیکس صرف 6ماہ کے لیے واپس لے لے تو خوردنی تیل کی قیمتوں میں فوری طور پر 25سی30فیصدتک کمی آجائیگی اورمجموعی طور پر خوراک کی افراط زر پر بھی کافی مثبت اثر پڑے گا۔

(جاری ہے)

نائب صدر ایف پی سی سی آئی ناصر خان نے مزید کہا کہ پڑوسی اور علاقائی ممالک نے پہلے ہی سیلز ٹیکس، امپورٹ ڈیوٹی اور خوردنی تیل پر دیگر ڈیوٹیاں واپس لینا شروع کر دی ہیں تاکہ اپنے ملکوں کے عوام کو افراط زر سے ریلیف دیا جا سکے۔ ناصر خان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حکومت کو بروقت حرکت میں آنا چاہیے اور تیزی سے فیصلے صادر کرنے چاہئیں تاکہ خوراک کی مہنگائی اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی بے قدری کو روکا جا سکے اور معاشرے کے ان پسے ہو ئے طبقات کی حفاظت کی جا سکے جو پہلے ہی خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔

ناصر خان نے کہا کہ خوردنی تیل پہلے ہی390 روپے فی کلو سے تجاوز کر چکا ہے اور اگر موجو دہ حالات کو قابو نہ کیا گیا تو اس میں مزید اضافہ ہوتا رہے گا۔ ناصر خان کے مطابق حکومت لگ بھگ75 روپے فی کلو تک قیمتیںنیچے لانے کی پوزیشن میں ہی؛ اگر وہ عوام کو ریلیف دیتے ہو ئے خوردنی تیل پر ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں کو واپس لے لے۔ایف پی سی سی آئی کے صدر کی حیثیت سے میاں ناصر حیات مگوں نے وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ اور محصولات جناب شوکت ترین سے درخواست کی ہے کہ وہ فوری طورپر خوردنی تیل کی قیمتوں کے معاملات پر ہمدردانہ غور کریں اور ایف پی سی سی آئی کے اعلیٰ ترین اور نمائندہ پلیٹ فارم سے خوردنی تیل بنانے والوں کے ساتھ بیٹھ کر گفت وشنید کے ذریعے زمینی حقائق کی روشنی میں ایک عملی لائحہ عمل وضع کریں۔