حکومت انصاف کی بالا دستی پر یقین رکھتی ہے،نابینا افراد کی فلاح کیلئے قانون سازی کی جارہی ہے ، جمشید اقبال چیمہ

جمعرات 21 اکتوبر 2021 16:08

حکومت انصاف کی بالا دستی پر یقین رکھتی ہے،نابینا افراد کی فلاح کیلئے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اکتوبر2021ء) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے فوڈ سیکورٹی جمشید اقبال چیمہ نے کہا  ہے کہ  تحریک انصاف کی حکومت قانون اور انصاف کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے کیونکہ اقوامِ عالم میں معاشرتی ترقی کی یہی بنیاد ہے اور یہ سماجی و حکومتی ذمہ داریاں پہلی بار مدینہ کی ریاست میں ادا کی گئی تھیں ،ریاستِ مدینہ کی مثال کو سامنے رکھتے ہوئے ہماری حکومت نے یتیموں ،بیواوں، معذوروں اور معاشرے کے دیگر محروم طبقات کی فلاح و بہبود کا عزم کر رکھا ہے۔

ورلڈ وائیٹ کین ڈے کے حوالہ سے بلائینڈ پروفیشنلز ایسوسی ایشن کے زیراہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے  جمشید اقبال چیمہ نے کہا کہ ہم نے نابیناافراد کی فلاح و بہبود کے لئے قانون سازی کر لی ہے، نابینا افراد صلاحیت میں کسی بھی طور پر کسی دوسرے سے کم نہیں ہیں، اس لئے انھیں ترجیحا اور برابری کی بنیاد پر آگے بڑھنے کے مواقع ملنے چاہئیں ،جدید دور میں نابینا افراد آرٹ، ادب، سائنس، انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی کے میدان میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں، بظاہر معذوری کے باوجود بہت متحرک اور فعال ہیں، یہ جس اعتماد سے جیتے ہیں وہ قابلِ داد ہے، دراصل یہ نابینا افراد بینا لوگوں کے لئے بھی مشعلِ راہ اور ہمارے معاشرے کا قیمتی اثاثہ اور قابلِ تحسین ہیں، انھیں احتجاج اور سڑکیں بلاک کرنے کی بجائے قانونی طور پر اپنا حق مانگنا چاہئے اور موجودہ حکومت یقینا ان کے حقوق کے تحفظ میں سنجیدہ ہے اور قابلِ عمل منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

نیشنل فوڈ سیکورٹی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے جمشید اقبال چیمہ نے کہا کہ پاکستان دنیا کے 193 ممالک میں صرف 40 ملکوں سے امیر ہے ورنہ عمومی طور پر یہ ایک غریب ملک تصور ہوتا ہے، ہماری جی ڈی پی کی شرح کم ہے جو کہ ماضی کے برس ہا برس کی نااہلی کی مظہر ہے ،ٹیکس چورطاقتور مافیا معاشرتی بہبود میں سرے سے حصہ دار ہی نہیں چنانچہ غربت بڑھتی ہے ،ہماری حکومت طاقتوروں پر قانون کی عمل داری کو یقینی بنا رہی ہے تاکہ محروم طبقات کی فلاح ممکن بنائی جا سکے ۔

انھوں نے کہا کہ عالمی سطح پر مہنگائی اور غربت کی بڑھتی شرح کے باعث حکومتیں پریشان ہیں، اب امیر ممالک میں بھی انرجی پاورٹی کا مسئلہ سامنے آرہا ہے تاہم ہمارے جیسے ممالک میں انرجی کی بجائے فوڈسکیورٹی بڑا مسئلہ ہے ،پھر بھی موجودہ حکومت کا کارنامہ ہے کہ گذشتہ برس اور امسال سات اہم فصلوں میں سے چھ فصلوں کی تاریخی پیداوار حاصل کی اور اپنی پیداواری خود انحصاری کے باعث مقامی فصلوں اجناس اور اشیا کی قیمتیں ہم نے نہیں بڑھنے دیں جبکہ درآمد شدہ اشیا کی عالمی مارکیٹ میں بھی قیمتیں مہنگی ہیں چنانچہ وہ یہاں پہنچ کر مزید مہنگی ثابت ہوتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم احساس پروگرام کے تحت آٹا، چینی ،دال اور گھی جیسی اشیائے ضروریہ کے لئے دو کروڑ گھرانوں کو فوڈ سبسڈی دے رہے ہیں ، علاوہ ازیں عنقریب ملک کے پینتالیس فیصد گھرانوں کو ہیلتھ کارڈ بھی مہیا کر دئیے جائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ملک کی ترقی کرپشن کے خاتمے سے مشروط ہے اور ملکی ترقی کے لئے ہماری حکومت ہر کاوش کو بروئے کار لائے گی۔