میڈیا کی خبر پر وزیراعظم کے معاون خصوصی کا نوٹس نجی اسکول سے لاپتہ اور اغوا ہونے والی بچی کراچی سے بازیاب

بدھ 24 نومبر 2021 00:19

بدین (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 نومبر2021ء) میڈیا کی خبر پر وزیراعظم کے معاون خصوصی کا نوٹس نجی اسکول سے لاپتہ اور اغوا ہونے والی بچی کراچی سے بازیاب والدین بدنامی کے خوف سے گھر چھوڑ کر کراچی منتقل ہو گئے۔

(جاری ہے)

تین ہفتہ قبل بدین شہر کے علاقہ حیدر ٹائون میں واقع ایک نجی اسکول سے جماعت نہم میں زیرتعلیم چودہ سالہ بچی ف بنت محمد علی خان گھر سے اسکول گئی تھی جس کا واپس گھر نہ پہنچنے کے بعد والدین نے بچی کی تلاش شروع کی تو پتا چلا کہ تھر پارکر سے تعلق رکھنے والے اسلامیات کے ٹیچر غلام مصطفی نھڑیو کے ہمراہ بچی اسکول سے روآنہ ہوئی تھی جبکہ والدین کا موقف تھا کہ ہماری بچی کو اغوا کیا گیا ہے .

واضع رہے غلام مصطفی نھڑیو دو سال سے بدین کے نجی اسکول میں اسلامیات کے استاد تھے جبکہ سکول انتظامیہ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ غلام مصطفی کو اسکول سے اس واقع سے ایک ہفتہ قبل فارغ کردیا گیا تھا استاد اور بچی سے اسکول کا کوئی تعلق نہیں بچی کے والد عریب اور ٹیکسی ڈرائیور ہونے کے باعث بچی کی تلاش کے لئے وسائل کم اور مبینہ طور اغوا میں ملوث ٹیچر کا تعلق بااثر گھرانہ سے ہونے کے باعث بچی کی بازیابی میں تاخیر ہو ہوئی.

بچی کے اغوا اور لاپتہ ہونے کی خبر شائع ہونے پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی ارباب غلام رحیم نے نوٹس لیتے ہوئے بازیابی کا حکم دیا تھا. جس کے بعد بچی کی بازیابی ممکن ہوئی. بچی کے والدین نے بچی کی بازیابی کو خفیہ رکھا گزشتہ روز بچی کے والدین کی جانب سے بدین میں واقع گھر خالی کرنے پر قریبی پڑوسیوں نے بچی کے والد سے پوچھنے پر بچی کی بازیابی کا بتاتے ہوئے کہا اب ان حالات میں یہاں نہیں رہ سکتے جبکہ پڑوسیوں نے مذید بتایا کہ بچی نے ہماری خواتین کو بتایا کہ ٹیچر نے مجھے کسی تعلیمی ادارے میں انٹرویو کے لئے بلایا اور جھوٹا جھانسہ دیکر اغوا کر لیا اور مجھے ایسی دوردراز جگہ پر لے گئے جہاں کھانے پینے کی سہولت نہیں تھی.

جبکہ مقامی زرائع کے مطابق غریب والدین نے 5 لاکھ روپے جرمانہ لیکر بچی کے اغوا کے معاملہ پر خاموشی اختیار کرتے ہوئے بدنامی کے خوف سے بدین سے کراچی منتقل ہونے کا فیصلہ کیا۔