Live Updates

پاکستان سے سفری پابندی ہٹانے کے بعد سعودی حکام کی قرنطینہ سے متعلق وضاحت

سعودی عرب آنے والے مسافروں کو ایئرپورٹ سے عمارتوں میں پہنچانے کے لیے خصوصی ٹرانسپورٹ کا بندوبست قرنطینہ سینٹر کرے گا

Sajid Ali ساجد علی جمعہ 26 نومبر 2021 15:23

پاکستان سے سفری پابندی ہٹانے کے بعد سعودی حکام کی قرنطینہ سے متعلق ..
ریاض ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 26 نومبر 2021ء ) پاکستان سے سفری پابندی ہٹانے کے بعد سعودی حکام نے قرنطینہ سے متعلق وضاحت جاری کردی ۔ عرب میڈیا ے مطابق سعودی عرب کی وزارت داخلہ کی جانب سے پاکستان، بھارت، مصر، انڈونیشیا، برازیل اور ویتنام پر مملکت براہ راست آنے سے روکنے کی پابندی کو ختم کردیا گیا ہے ، تاہم ان ممالک سے سعودی عرب آنے پر مسافروں کو 5 دن کا قرنطینہ کرنا پڑے گا ، اس مقصد کے لیے مختلف شہرں میں خصوصی قرنطینہ سینٹرز قائم کیے گئے ہیں جن میں جدہ، ریاض، دمام الخبر اور ظہران شامل ہیں ۔

بتایا گیا ہے کہ سعودیہ آنے والوں کو مملکت پہنچنے پر 5 دن کے لیے ہوٹل قرنطینہ کرنا ہوگا ، اس مقصد کے لیے مسافر ایئرپورٹ سے براہ راست ہوٹل قرنطینہ سینٹرز پہنچیں گے جہاں وزارت بلدیات کی جانب سے جاری ہدایات کے تحت مسافروں کو ٹھہرایا جائے گا ، یہاں قرنطینہ کے آخری روز مسافروں کا کورونا ٹیسٹ ہوگا اور رپورٹ منفی آنے کی صورت میں آئسولیشن ختم کردی جائے گی۔

(جاری ہے)

سعودی وزارت داخلہ سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب آنے والے مسافروں کو ایئرپورٹ سے عمارتوں میں پہنچانے کے لیے خصوصی ٹرانسپورٹ کا بندوبست قرنطینہ سینٹر کرے گا ، قرنطینہ سینٹرز میں 3 ہزار 276 افراد کے قیام کی گنجائش رکھی گئی ہے ، ان سینٹرز میں تازہ ہوا کا بندوبست بھی کیا گیا ہے اس کے علاوہ یہاں صفائی کا بھی خصوصی خیال رکھا جائے گا ۔

خیال رہے کہ سعودی عرب نے پاکستان پر عائد سفری پابندیاں ختم کر دی ہیں ، جس کے بعد پاکستانیوں کو براہ راست مملکت آمد کی اجازت مل گئی ہے ، پاکستان سے سعودی عرب کیلئے براہ راست مسافر پروازیں آپریٹ ہو سکیں گی ، سعودی حکومت کے اس فیصلے کی وجہ سے ہزاروں ایسے سعودی اقامہ ہولڈرز پاکستانیوں کی سعودی عرب واپسی ممکن ہو گئی ہے، جو کئی ماہ قبل پاکستان آنے کے بعد دوبارہ سعودی عرب واپس جانے سے قاصر تھے ، اس ضمن میں وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی علامہ طاہر اشرفی کی جانب سے بھی ردعمل دیتے ہوئے سعودی قیادت کا شکریہ ادا کیا گیا ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات