وفاقی حکومت اور سرحد چیمبر کے درمیان اضا خیل ڈرائی پورٹ کو مکمل فعال بنانے اور سہل نظام کے ذریعے برآمدات کو فروغ دینے پر اتفاق

منگل 30 نومبر 2021 00:04

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 نومبر2021ء) وفاقی حکومت اور سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے درمیان اضا خیل ڈرائی پورٹ کو مکمل فعال بنانے اور سہل نظام کے ذریعے برآمدات کو فروغ دینے پر اتفاق ہوا ہے ۔ یہ اتفاق رائے گذشتہ روز سرحد چیمبر کے صدر حسنین خورشید احمد کی سربراہی میں چیمبر کے وفد کی وفاقی وزیر برائے ریلویز اعظم خان سواتی کے ساتھ ان کے آفس اسلام آباد میں ملاقات کے دورا ن ہوا۔

وفد میں سرحد چیمبر کے سابق صدر شیر باز بلور ،ْ سابق سینئر نائب صدر انجینئر منظور الٰہی اور چیمبر کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے ریلویز اور ڈرائی پورٹ کے چیئرمین ضیاء الحق سرحدی شامل تھے ۔اس موقع پر محکمہ ریلویز کے سینئر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔ سرحد چیمبر کے وفد نے وفاقی وزیر برائے ریلویز اعظم خان سواتی کو پشاور اور اضا خیل ڈرائی پورٹس کے ذریعے ایکسپورٹ کے عمل کو موثر اور فعال بنانے کے لئے مختلف تجاویز پیش کیں جس سے وفاقی وزیر ریلویز نے مکمل اتفاق کیا اور چیمبر کی جانب سے پاکستان ریلویز کے ذریعے برآمدات کے عمل کو تیزی لانے کے لئے سفارشات پیش کرنے کا خیر مقدم کیااور وفاقی وزیر ریلویز اعظم خان سواتی نے سرحد چیمبر کی سفارشات پر فوری عملدرآمد کیلئے موقع پر احکامات جاری کئے جس پر سرحد چیمبر کے وفد نے وفاقی وزیر ریلویز کی جانب سے سفارشات پر توجہ دینے اورموقع پر احکامات جاری کرنے پر خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا۔

(جاری ہے)

سرحد چیمبر کے صدر حسنین خورشید نے اس موقع پر تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو ٹرانزٹ سامان ذریعہ کراچی بندرگاہ اور اضا خیل ڈرائی پورٹ کراس سٹفنگ کرنے کے لئے آمادہ ہے لیکن وفاقی حکومت اور وزارت ریلویزکی اس حوالے سے رضا مندی کی اشد ضرورت ہے تاکہ اضا خیل ڈرائی پورٹ کے ذریعے ٹرانزٹ کا سامان جو کہ سنگل ٹرک میں لوڈ /بانڈڈ کیریئر ہوگا لیکن اضا خیل پورٹ کے غیر فعال ہونے کی وجہ سے تاحال مذکورہ نظام /طریقہ کار نافذ نہ کیا جاسکا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اضا خیل پورٹ کے کو مکمل فعال ہونے سے حکومت اور محکمہ ریلویز کو کافی ریونیو حاصل ہوسکتا ہے اور روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ فرنیچر ،ْ منرل ،ْ ماربل ،ْ ماچس ،ْ شہد اور دیگر اہم شعبہ جات سے وابستہ ایکسپورٹرز کو بانڈڈ کیریئر کی عدم موجودگی کی وجہ سے کراچی پورٹ تک ٹرانزٹ کا سامان لے جانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہ ہے جس کی وجہ سے کراچی پورٹ پر ٹرانزٹ کا سامان ضائع ہوجاتا ہے ۔

سرحدچیمبر کے صدر نے مزید کہا کہ وزیراعظم پاکستان کی جانب سے اضا خیل ڈرائی پورٹ کا باضابط افتتاح 10 جنوری 2020ء کو کیا تھا جو کہ حکومت کی جانب سے ایکسپورٹ کے عمل میں تیزی لانے کے لئے اہم قدم تھا تاہم اضاخیل ڈرائی پورٹ کو تاحال مکمل طور پر فعال نہیں بنایا جاسکا جہاں پر بنیادی سہولیات کا فقدان ہے اور کاروباری طبقہ اور ایکسپورٹرز کو بے شمار مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔

انہوں نے وفاقی حکومت اوروفاقی وزیر برائے ریلویزاعظم سواتی سے پرزور اپیل کی ہے کہ اضا خیل ڈرائی پورٹ کو مکمل فعال بنانے کے لئے عملی اقدامات کئے جائیں جس سے نہ صرف برآمدات سے اضافہ ہوگابلکہ ریلویز کیلئے ریونیو میں بھی اضافہ کرنے کا بڑا ذریعہ فراہم کرے گا۔ اس کے علاوہ پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سے وابستہ کاروباری طبقہ کو سہولیات بھی میسر آئیں گی اور باہمی تجارت ،ْ ٹرانزٹ ٹریڈ میں بھی نمایاں تیزی آئے گی ۔

وفاقی وزیر برائے ریلویز اعظم خان سواتی نے سرحد چیمبر کی جانب سے پاکستان ریلویز اضا خیل ڈرائی پورٹ کے ذریعے ایکسپورٹ کو بڑھانے کے لئے حوالے سے سفارشات پر مکمل اتفاق کیا اور یقین دلایا یہ کہ ان سفارشات پر فوری عمل کرکے اضا خیل ڈرائی پورٹ میں تمام تر سر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا اور ملکی برآمدات کو پاکستان ریلویز کے ذریعے مزید بڑھانے کے لئے موثر اقدامات کئے جائیں گے۔