وسائل نہ ہونے کے باوجود توسیعی پالیسیاں اپنانے سے بحران آیا،مرتضیٰ مغل

با اثر شعبوں کو زبردست مراعات دینے کی سزا عوام بھگت رہی ہے،صدر پاکستان اکانومی واچ

پیر 6 دسمبر 2021 16:17

وسائل نہ ہونے کے باوجود توسیعی پالیسیاں اپنانے سے بحران آیا،مرتضیٰ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 دسمبر2021ء) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ وسائل نہ ہونے کے باوجود معیشت کو توسیع دینے والی پالیسیاں اپنائی گئیں اوربا اثر شعبوں کو زبردست مراعات دی گئیںجس کی سزا اب بائیس کروڑ عوام بھگت رہی ہے۔ روپے کی قدر میں زبردست کمی کے باوجود نہ تو برامدات میں متوقع اضافہ ہوا اور نہ ہی درامدات میں کمی آئی مگر عوام کی زندگی جہنم بن گئی۔

شرح سود میں ضرورت سے کم اضافہ کیا گیا جس سے نومبر کے مہینے میں درامدات پونے آٹھ ارب ڈالر سے زیادہ بڑھ گئیںجبکہ مہنگائی کے نئے ریکارڈ قائم ہو گئے۔ ماہ رواں کے دوران مرکزی بینک کو شرح سود میں اضافہ کرنا ہو گا ورنہ صورتحال مزید ابتر ہو جائے گی۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ معاشی ترقی کا غیر حقیقی تاثر دینے کی خواہش کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ اب دوست ممالک میں سخت ترین شرائط پر قرضے دے رہے ہیں جبکہ درامدات پر قابو پانے کا واحد طریقہ یہ رہ گیا ہے کہ معیشت کو سکیڑا جائے جو عوام کے لئے ایک عذاب سے کم نہیں ہو گا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ درامدات پر قابو پانے کی کوششوں میں خدمات کے شعبہ کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ پاکستانی سالانہ تین ارب ڈالر بیرون ملک سفر پر خرچ کر رہے ہیں جس میں سے نصف سے زیادہ سفر تفریحی مقاصد کے لئے ہوتے ہیں جس پر قابو پانا ضروری ہے۔ملکی تاریخ میں جب بھی ضروری اصلاحات کو نظر انداز کر کے مصنوعی اقتصادی ترقی کی کوشش کی گئی ہے نتیجہ بحران کی صورت میں ہی نکلا ہے مگر پالیسی ساز اس سے کوئی سبق سیکھنے کو تیار نہیں ہیں۔