اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے گئے

پروڈکشن آرڈر کی کاپی جیل حکام کو بھیج دی گئی، اجلاس کے لیے آغاز سراج درانی کو صبح 10 بجے اسمبلی لانے کی ہدایت

Kamran Haider Ashar کامران حیدر اشعر منگل 7 دسمبر 2021 20:29

اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے گئے
کراچی (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07 دسمبر2021ء) اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے گئے ہیں۔ پروڈکشن آرڈر کی کاپی جیل حکام کو بھیج دی گئی، اجلاس کے لیے آغاز سراج درانی کو صبح بروز بدھ 10 بجے اسمبلی لانے کی ہدایت۔ تفصیلات کے مطابق نیب کی زیر حراست سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے گئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آغا سراج درانی کے پروڈکشن آرڈرز جیل حکام کو بھیج دیے گئے ہیں جن میں ہدایت کی گئی ہے بروز بدھ 10 بجے ہونے والے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں آغا سراج درانی کو لایا جائے۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کے ریفرنس میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

(جاری ہے)

کراچی کی احتساب عدالت کے روبرو آمدن سے زائد اثاثہ جات کے ریفرنس میں اسپیکر سندھ اسمبلی و دیگر کے خلاف ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ نیب حکام نے اسپیکر سندھ اسمبلی کو عدالت میں پیش کیا۔ وکیل صفائی عامر نقوی نے مؤقف دیا کہ ان کویہاں سے وارنٹ گرفتاری لے کر جانا چاہیے تھا۔ آغا سراج درانی نے کہا کہ میں نے خود گرفتاری دی ہے۔ عامر نقوی نے کہا کہ ہم نے ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں ضمانت کیلئے رجوع کیا تھا۔

امجدعلی شاہ ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب سندھ نے مؤقف اپنایا کہ گرفتار ہی نہیں ہوئے تو ضمانت آفٹر اریسٹ کیسے لگائی۔ عامر نقوی نے کہا کہ یہ بات آپ سپریم کورٹ میں بتائیے گا۔ عدالت نے آغا سراج درانی سے استفسار کیا آپ کو کوئی مسئلہ تو نہیں۔ آغا سراج درانی نے کہا کہ نہیں کوئی مسئلہ نہیں میں نے خود گرفتاری دی ہے۔ اس کے بعد عدالت نے آغا سراج درانی کو جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے جیل حکام کو آئندہ سماعت پر آغا سراج درانی کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 23 دسمبر تک ملتوی کردی۔ غیر رسمی گفتگو میں آغا سراج درانی نے کہا کہ میں نہ بھاگا نہ چھپا اور نہ ہی روپوش ہوا۔ میں سپریم کورٹ ریلیف لینے گیا تھا۔ سپریم کورٹ کی ڈائریکشن پر سرنڈر کیا۔ ہائی کورٹ میں ضمانت مسترد ہونے کے بعد کاغذی کارروائی کرنے میں وقت لگا۔ ہمیشہ مقدمات کا سامنا کیا ہے، کبھی نہیں بھاگے۔ پیپلز پارٹی میرے ساتھ ہے۔ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل میں نے دیکھا نہیں۔ کاپی مل جائے تو دیکھ کر رد عمل دے سکوں گا۔ پارٹی چھوڑنے کے لیے آج تک کوئی دباؤ نہیں آیا۔ میں شہید بینظیر بھٹو کا جان نثار ہوں۔