درجنوں افراد سیاسی پارٹیوں سے مستعفی ہوکر بلوچ قومی تحریک میں شامل

اقتدار میں نہ ہونے کے باوجود لوگوں کی شمولیت پارٹی کے نظریات اور قائدین پر اعتماد کااظہارہے لوچستانی عوام کو اقلیت میں بدلنے کے سازشوں کو برادشت نہیں کریں گے، مقررین کا شمولیتی تقریب سے خطاب

ہفتہ 12 مارچ 2022 20:32

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 مارچ2022ء) بلوچستان نیشنل پارٹی ضلع کوئٹہ کے زیر اہتمام گزشتہ روز کلی رسالدار سریاب مل میں گرینڈ شمولیتی جلسہ منعقد ہوا جلسے میںعلاقے کے نوجوانوں اور درجنوں افراد نے مختلف سیاسی پارٹیوں سے مستعفی ہوکر بلوچ قومی تحریک کے ہردل عزیز قومی جماعت بی این پی اور قائد تحریک سردار اختر جان مینگل کی مدبرانہ ناقابل شکست غیر متضزل قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے میر ناصر جان شاہوانی، سوراب خان مری، عبدالرسول بنگلزئی، عطاء اللہ مینگل اور جنید لہڑی نے اپنے درجنوں ہم خیال ساتھیوں، دوست اقارب ، خاندانوں سمیت پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے مرکزی لیبر سیکرٹری موسیٰ بلوچ ،سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین ضلعی صدر بی این پی کوئٹہ غلام نبی مری سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین چیئرمین جاوید بلوچ، چیئرمین واحد بلوچ، انجینئر ملک محمد ساسولی، بی این پی کوہلو کے ضلعی صدر ملک گامن خان مری، ضلعی جنرل سیکرٹری کوئٹہ میر جمال لانگو، ضلعی سینئر نائب صدر ملک محی الدین لہڑی، نائب صدر طاہر شاہوانی ایڈووکیٹ ،ڈپٹی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر علی احمد قمبرانی، ضلعی انفارمیشن سیکرٹری نسیم جاوید ہزارہ ،کسان ماہی گیر سیکرٹری ملک محمد ابراہیم شاہوانی، ضلعی پروفیشنل سیکرٹری ملک غلام محمد مصطفی سمالانی، سابق ضلعی سیکرٹری اطلاعات اسد سفیر شاہوانی،ما ما نصیر مینگل، فیض اللہ بلوچ، ستار شکاری، امین دانش اور میر ناصر شاہوانی نے خطاب کرتے ہوئے نئے شامل ہونیو الے نوجوانوں اور درجنوں افراد کو پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس امید کااظہار کیا کہ وہ پارٹی کے پیغام پروگرا، اغراض ومقاصد کو گھر گھر پہنچانے میں اپنے تمام تر جملہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے سیاسی جمہوری جدوجہد میں اپنا قومی شعوری کردار ادا کریں گے انہوں نے کہا کہ جوق درجوق لوگوں کے پارٹی میں شمولیت اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ اقتدار میں نہ ہونے کے باوجود آج یہاں کے لوگ جس انداز میں پارٹی کے بیانیہ اصولی موقف نظریات سیاست سے متفق ہوکر قومی جدوجہد کو تقویت اور فروغ دینے کیلئے سیاسی شعور کا ثبوت دے رہی ہیں وہ نیک شگن ہے بی این پی کو یہ اعزا اور مقام حاصل ہے کہ بڑی پارلیمانی نمائندگی ہونے کے باوجود پارٹی نے بے اختیار شراکت اقتدار کو رد کرتے ہوئے عوام کی دلوں میں راج کرنے کا اصولی اور نظریاتی سیاست کی داغ بیل ڈالی ہے اس کی مثال موجود نہیں ہے کیونکہ یہاں کے پارلیمانی پارٹیوں نے اقتدار کے حصول کیلئے عوام سے ووٹ لیکر ان کی ووٹوں کو اپنے لئے اقتدار کی سیڑھی بناکر ذاتی گروہی خاندانی علاقائی مفادات کے حصول کو اپنا جدوجہد کا توجہ اور مرکز بنایا جبکہ اس کے برعکس بی این پی ملکی سطح اور بلوچستان کی تناظر میں وہ جماعت ہے کہ جنہوں نے بلوچستان کے گھمبیر درپیش بحرانی نظرانداز اہم مسائل کو اجاگر کرنے کیلئے حکمرانوں سے یہاں کے عوام کے اجتماعی مسائل اور قومی مسائل کو اجاگر کیا اس ملک میں یہ مثال موجود نہیں ہے کہ کوئی فرد ایک چھوٹی سی مراعات کو چھوڑنے کیلئے تیار نہیں ہے مقررین نے کہا کہ بلوچستان ہمارا مادر وطن ہے ہم کسی بھی صورت میں اپنا قومی شناخت وجود بقاء تہذیب وتمدن جغرافیہ کی ایک انچ کی بھی ڈیموگرافی اور یہاں کے بلوچ قوم اور بلوچستانی عوام کو اقلیت میں بدلنے کے سازشوں کو برادشت نہیں کریں گے ہم آنے والے حالات اور واقعات پر ہمارا گہرا نظر ہے اپنے قومی تشکیل اور قومی جمہوری جدوجہد کو آگے بڑھانے کیلئے ہر قسم کی نفرت تعصب تنگ نظری تشدد کے خلاف سیاسی اور جمہوری میدان میں یہاں کے عوام کو شعوری اور فکری سیاست کے طرف راغب کرکے انہیں اپنے حقوق کے حصول کے بارے میں آگاہی دیں گے اور ہم عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ ہم کسی بھی صورت میں انہیں مشکل حالات میں تن وتنہا نہیں چھوڑیں گے اور نہ عوام کو مایوس کریں گے ۔

۔