حکومت بچوں میں تمباکونوشی کے بڑھتے ہوئے رجحان کو روکنے کیلئے 30 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کرے،ملک عمران احمد

جمعہ 6 مئی 2022 15:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 مئی2022ء) بچوں کے حقوق اور تحفظ کیلئے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم کمپین فار ٹوبیکو فری کڈز پاکستان کے کنٹری ہیڈ ملک عمران احمد نے کہا ہے کہ بچوں میں تمباکونوشی کے بڑھتے ہوئے رجحان کو روکنے کیلئے حکومت فوری طور پر تمباکو اور اس سے بنی مصنوعات پر 30 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کرے کیونکہ سستی اور آسان دستیابی کی وجہ سے سگریٹ نوشی کرنے والے افراد کی تعداد 2 کروڑ 90لاکھ تک پہنچ گئی ہے جو انتہائی تشویش ناک ہے۔

انہوں نے جمعہ کو جاری ایک بیان میں کہا کہ ایک تحقیق کے مطابق ملک میں 15.3 فیصد نوعمر بچے 15 سال کی عمر تک پہنچنے سے پہلے ہی سگریٹ نوشی شروع کر دیتے ہیں۔ تمباکو اور اس سے متعلقہ صنعتوں نے تعلیمی اداروں کے قریب اس کی فروخت ، اسپانرشپ اور پرکشش مارکیٹنگ جیسے اشتہاری حربوں کے ذریعے بچوں کو تیزی سے نشانہ بنایا ہے اور ان حربوں سے بچوں کی ذہنی و جسمانی صحت اور تعلیم کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں لہذا تمباکو پر ٹیکس بڑھانا بچوں کو تمباکو نوشی سے بچانے کے لیے عالمی سطح پر مستند اور کامیاب حکمت عملی ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ بچوں کو سگریٹ نوشی سے بچانے میں کامیابی حاصل کرنے والے ممالک میں جی ایس ٹی یا سیلز ٹیکس سمیت اضافی ایکسائز ٹیکس عائد کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شواہد بتاتے ہیں کہ سگریٹ پر زیادہ ٹیکس سگریٹ نوشی کے آغاز کو روکتا اور اس کا استعمال کم کرتا ہے یہاں تک کہ تمباکو نوشی چھوڑنے میں بھی مدد دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت تمباکو پر ٹیکس عائد کر کے عوام اور ملکی معیشت کی مدد کرے۔

متعلقہ عنوان :